Thank you very much, Chris. Everybody who came up here said they were scared. I don't know if I'm scared, but this is my first time of addressing an audience like this. And I don't have any smart technology for you to look at. There are no slides, so you'll just have to be content with me. (Laughter)
کرس، آپ کا بہت شکریہ۔ یہاں آنے والے ہر کسی شخص کا کہنا تھا کہ وہ خوفزدہ تھا۔ مجھے نہیں معلوم کہ میں خوفزدہ ہوں لیکن میں زندگی میں پہلی بار اس طرح کی محفل سے خطاب کرنے لگی ہوں۔ اور میرے پاس آپ کو دکھانے کے لئے کوئی اسمارٹ ٹیکنالوجی بھی نہیں۔ میرے پاس کوئی سلائیڈز نہیں ہیں، چنانچہ آپ کو صرف مجھے برداشت کرنا پڑے گا۔ (قہقہے)۔
What I want to do this morning is share with you a couple of stories and talk about a different Africa. Already this morning there were some allusions to the Africa that you hear about all the time: the Africa of HIV/AIDS, the Africa of malaria, the Africa of poverty, the Africa of conflict, and the Africa of disasters.
آج صبح میں آپ کو کچھ کہانیاں سناؤں گی اور ایک مختلف افریقہ کے متعلق بات کروں گی۔ آج صبح پہلے ہی افریقہ کے متعلق بعض بالواسطہ باتیں ہوتی رہیں جو آپ تمام وقت سنتے ہوں گے: ایچ آئی وی/ایڈز میں مبتلا افریقہ، ملیریا کا شکار افریقہ، غربت کے چنگل میں پھنسا ہوا افریقہ، جنگ کی آماجگاہ افریقہ، اور تباہیوں کا شکار افریقہ۔
While it is true that those things are going on, there's an Africa that you don't hear about very much. And sometimes I'm puzzled, and I ask myself why. This is the Africa that is changing, that Chris alluded to. This is the Africa of opportunity. This is the Africa where people want to take charge of their own futures and their own destinies. And this is the Africa where people are looking for partnerships to do this. That's what I want to talk about today.
اگرچہ یہ سچ ہے کہ یہ سب کچھ وہاں ہو رہا ہے، لیکن افریقہ کا ایک پہلو ایسا بھی ہے جس کے متعلق آپ زیادہ نہیں سنتے۔ اور بعض اوقات میں پریشان ہو جاتی ہوں اور خود سے سوال کرتی ہوں کہ ایسا کیوں ہے۔ یہ وہ افریقہ ہے جو بدل رہا ہے، جس کے متعلق کرس نے بالواسط تذکرہ کیا۔ یہ وہ افریقہ ہے جہاں مواقع ہیں۔ یہ وہ افریقہ ہے جہاں لوگ اپنے مستقبل اور اپنی قسمتوں کو اپنے ہاتھ میں لینا چاہتے ہیں۔ اور یہ وہ افریقہ ہے جہاں لوگ اس کام کو کرنے کی غرض سے شراکت داروں کی تلاش میں ہیں۔ یہی وہ چیز ہے جس کے متعلق میں آج بات کرنا چاہتی ہوں۔
And I want to start by telling you a story about that change in Africa. On 15th of September 2005, Mr. Diepreye Alamieyeseigha, a governor of one of the oil-rich states of Nigeria, was arrested by the London Metropolitan Police on a visit to London. He was arrested because there were transfers of eight million dollars that went into some dormant accounts that belonged to him and his family. This arrest occurred because there was cooperation between the London Metropolitan Police and the Economic and Financial Crimes Commission of Nigeria -- led by one of our most able and courageous people: Mr. Nuhu Ribadu. Alamieyeseigha was arraigned in London. Due to some slip-ups, he managed to escape dressed as a woman and ran from London back to Nigeria where, according to our constitution, those in office as governors, president -- as in many countries -- have immunity and cannot be prosecuted. But what happened: people were so outraged by this behavior that it was possible for his state legislature to impeach him and get him out of office.
اور میں اپنی گفتگو کا آغاز آپ کو افریقہ میں آنے والی تبدیلی کے متعلق ایک کہانی سنا کر کرنا چاہتی ہوں۔ 15 ستمبر 2005 کو نائیجیریا کی تیل کی دولت سے مالا مال ریاستوں میں سے ایک کے گورنر جناب ڈائی پریی عالم آئیصیغا کو دورہ لندن کے دوران لندن میٹرو پولیٹن پولیس نے گرفتار کر لیا۔ ان کی گرفتاری کا سبب 8$ ملین کی بعض ایسے معطل اکاؤنٹوں میں منتقلی تھی جو ان کے خاندان اور ان کے نام پر تھے۔ گرفتاری لندن میٹرو پولیٹن پولیس اور نائیجیریا کے اقتصادی و مالیاتی جرائم کے کمیشن کے درمیان تعاون کے نتیجے میں عمل میں آئی جو کہ ہمارے ایک انتہائی قابل اور دلیر شخص جناب نوہو دبادو کی زیرِ سربراہی کام کر رہا ہے۔ عالم آئیصیغا کے خلاف لندن میں قانونی چارہ جوئی شروع کر دی گئی۔ کسی کوتاہی کے باعث، وہ ایک خاتون کا روپ دھار کر فرار ہوگیا اور لندن سے واپس نائیجیریا پہنچ گیا جہاں، دنیا کے کئی ممالک کی طرح ہمارے آئین کی رو سے بھی گورنر، صدر یا کسی دیگر عہدے کا قلمدان سنبھالنے والوں کو کو استثنا حاصل ہے اور انہیں سزا نہیں دی جاسکتی۔ لیکن ہوا کیا: لوگ اس کے رویے پر اتنے مشتعل تھے کہ ریاستی مقننہ کو اس کا مواخذہ کرنا پڑا اور اسے عہدے سے برخاست کر دیا گیا۔
Today, Alams -- as we call him for short -- is in jail. This is a story about the fact that people in Africa are no longer willing to tolerate corruption from their leaders. This is a story about the fact that people want their resources managed properly for their good, and not taken out to places where they'll benefit just a few of the elite. And therefore, when you hear about the corrupt Africa -- corruption all the time -- I want you to know that the people and the governments are trying hard to fight this in some of the countries, and that some successes are emerging.
آج، عالم کے مختصر نام سے معروف یہ شخص جیل میں بند ہے۔ یہ اس حقیقت کی کہانی ہے کہ افریقہ کے عوام اب اپنے قائدین کی بدعنوانی کو مزید برداشت کرنے کو تیار نہیں۔ یہ کہانی اس حقیقت کی ہے کہ لوگ چاہتے ہیں کہ ان کے وسائل مناسب طریقے سے دیکھ بھال کے بعد ان پر خرچ ہوں، نہ کہ انہیں ایسے مقامات پر لے جایا جائے جہاں طبقہ اشرافیہ کے کچھ افراد ان سے مستفید ہوتے رہیں۔ اور اسی لئے، جب آپ بدعنوان افریقہ کے متعلق سنتے ہیں ۔۔ تمام وقت بدعنوانی کے قصے ۔۔ میں آپ کے گوش گزار کرنا چاہتی ہوں کہ بعض ممالک میں عوام اور حکومتیں اس کے خلاف سختی سے نبرد آزما ہیں اور بعض کامیابیاں منظر عام پر آ رہی ہیں۔
Does it mean the problem is over? The answer is no. There's still a long way to go, but that there's a will there. And that successes are being chalked up on this very important fight. So when you hear about corruption, don't just feel that nothing is being done about this -- that you can't operate in any African country because of the overwhelming corruption. That is not the case. There's a will to fight, and in many countries, that fight is ongoing and is being won. In others, like mine, where there has been a long history of dictatorship in Nigeria, the fight is ongoing and we have a long way to go.
کیا اس سے یہ مراد ہے کہ مسئلہ ختم ہوگیا ہے؟ جواب نفی میں ہے۔ اب بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے، لیکن اس کا عزم پایا جاتا ہے۔ اور اس انتہائی اہم محاذ پر کامیابیاں حاصل کی جا رہی ہیں۔ چنانچہ، جب آپ بدعنوانی کے متعلق سنتے ہیں، تو یہ محسوس نہ کریں کہ اس کے متعلق کچھ نہیں کیا جا رہا ۔۔ کہ آپ کسی افریقی ملک میں اس لئے کام نہیں کر سکتے کہ وہاں بدعنوانی بہت زیادہ ہے۔ ایسی بات نہیں ہے۔ لڑنے کا عزم موجود ہے، اور کئی ملکوں میں جنگ جاری ہے اور اس میں کامیابیاں بھی حاصل ہو رہی ہیں۔ دیگر ممالک جیسا کہ میرے ملک نائیجیریا میں آمریت کی ایک طویل تاریخ ہے، وہاں بھی جنگ جاری ہے اور ہمیں ابھی بہت سا فاصلہ طے کرنا ہے۔
But the truth of the matter is that this is going on. The results are showing: independent monitoring by the World Bank and other organizations show that in many instances the trend is downwards in terms of corruption, and governance is improving. A study by the Economic Commission for Africa showed a clear trend upwards in governance in 28 African countries.
لیکن حقیقت حال یہ ہے کہ یہ چیز جاری ہے۔ نتائج نظر آنا شروع ہوگئے ہیں: عالمی بینک اور دیگر اداروں کی خودمختار نگرانی سے ظاہر ہوتا ہے کہ کئی جگہوں پر بدعنوانی کے رجحان میں کمی آ رہی ہے اور نظم و نسق کی صورت حال بہتر ہو رہی ہے۔ اقتصادی کمیشن برائے افریقہ کے ایک تحقیقی مطالعے میں 28 افریقی ممالک میں نظم و نسق میں بہتری کا رجحان نظر آیا ہے۔
And let me say just one more thing before I leave this area of governance. That is that people talk about corruption, corruption. All the time when they talk about it you immediately think about Africa. That's the image: African countries. But let me say this: if Alams was able to export eight million dollars into an account in London -- if the other people who had taken money, estimated at 20 to 40 billion now of developing countries' monies sitting abroad in the developed countries -- if they're able to do this, what is that? Is that not corruption? In this country, if you receive stolen goods, are you not prosecuted? So when we talk about this kind of corruption, let us also think about what is happening on the other side of the globe -- where the money's going and what can be done to stop it. I'm working on an initiative now, along with the World Bank, on asset recovery, trying to do what we can to get the monies that have been taken abroad -- developing countries' moneys -- to get that sent back. Because if we can get the 20 billion dollars sitting out there back, it may be far more for some of these countries than all the aid that is being put together. (Applause)
اور نظم و نسق کے اس شعبے پر بات ختم کرنے سے پہلے میں ایک چیز کا اضافہ کرنا چاہوں گی۔ کیونکہ لوگ بدعنوانی کے متعلق باتیں کرتے رہتے ہیں۔ جب تمام وقت وہ اس کے متعلق باتیں کرتے ہیں تو آپ کو فوراً افریقہ کا خیال آتا ہے۔ یہ افریقی ممالک کا تصور ہے۔ لیکن میں یہ کہنا چاہوں گی: اگر عالم لندن کے کسی اکاؤنٹ میں 8$ ملین منتقل کر سکتا تھا ۔۔ اگر رقم لے جانے والے دیگر لوگوں کا تخمینہ ہے کہ ترقی پذیر ممالک کی رقم میں سے 20 سے 40 بلین اس وقت ترقی یافتہ ممالک میں موجود ہیں ۔۔ اگر وہ یہ کر سکتے ہیں تو پھر وہ کیا ہے؟ کیا وہ بدعنوانی نہیں ہے؟ اس ملک میں، اگر آپ چوری کا سامان خریدیں، تو کیا آپ کو سزا نہیں دی جاتی؟ تو جب ہم اس قسم کی بدعنوانی کی بات کریں، ہمیں یہ بھی سوچنا چاہیے کہ دنیا کی دوسری جانب کیا ہو رہا ہے ۔۔ رقم کہاں جا رہی ہے اور اسے روکنے کے لئے کیا کچھ کیا جا سکتا ہے۔ میں اس وقت عالمی بینک کے ساتھ اثاثوں کی بازیابی کے ایک منصوبے پر کام کر رہی ہوں، جس میں ترقی پذیر ممالک کی بیرون ملک لے جائی جانے والی رقم کو واپس بھیجنے کی حتی المقدور کوشش کی جاتی ہے۔ کیونکہ اگر ہم بیرون ملک موجود 20$ بلین کو واپس لے آئیں تو یہ رقم ان میں سے چند ممالک کے لئے اس تمام رقم سے زیادہ ہوگی جو انہیں امداد کی صورت میں ملتی ہے۔ (تالیاں)۔
The second thing I want to talk about is the will for reform. Africans, after -- they're tired, we're tired of being the subject of everybody's charity and care. We are grateful, but we know that we can take charge of our own destinies if we have the will to reform. And what is happening in many African countries now is a realization that no one can do it but us. We have to do it. We can invite partners who can support us, but we have to start. We have to reform our economies, change our leadership, become more democratic, be more open to change and to information.
دوسری چیز جس کے متعلق میں بات کرنا چاہتی ہوں وہ اصلاح کا عزم ہے۔ افریقی، ہر کسی کی خیرات اور دیکھ بھال وصول کرتے کرتے تھک چکے ہیں، ہم تھک چکے ہیں۔ ہم مشکور ہیں لیکن ہمیں علم ہے کہ اگر ہم میں اصلاح کا عزم ہو تو ہم اپنی قسمتوں کی باگ ڈور اپنے ہاتھوں میں لے سکتے ہیں۔ اور بہت سے افریقی ممالک میں اس وقت یہ احساس پیدا ہو رہا ہے کہ اس کام کو ہمارے سوا کوئی نہیں کر سکتا۔ ہمیں یہ کرنا ہے۔ ہم اپنی مدد کے لئے شراکت داروں کو مدعو کر سکتے ہیں، لیکن آغاز ہمیں ہی کرنا ہے۔ ہمیں اپنی معیشتوں کو سدھارنا ہے، اپنی قیادت میں تبدیلی لانا ہے، زیادہ جمہوری بننا ہے، تبدیلی اور معلومات کو کھلے ذہن سے قبول کرنا ہے۔
And this is what we started to do in one of the largest countries on the continent, Nigeria. In fact, if you're not in Nigeria, you're not in Africa. I want to tell you that. (Laughter) One in four sub-Saharan Africans is Nigerian, and it has 140 million dynamic people -- chaotic people -- but very interesting people. You'll never be bored. (Laughter)
اور ہم نے براعظم افریقہ کے ایک سب سے بڑے ملک نائیجیریا میں اس کا آغاز کردیا ہے۔ درحقیقت، اگر آپ نے نائیجیریا نہیں دیکھا تو سمجھیں کہ آپ نے افریقہ نہیں دیکھا۔ میں یہ بات آپ کو بتا دینا چاہتی ہوں۔ (قہقہے)۔ سب صحارا افریقہ کے ہر چار افریقیوں میں سے ایک نائیجیریا کا باشندہ ہے، اور اس کی آبادی 140 ملین متحرک عوام ۔۔ بدنظم عوام ۔۔ پر مشتمل ہے جو انتہائی دلچسپ لوگ ہیں۔ آپ کبھی بور نہیں ہوں گے۔ (قہقہے)۔
What we started to do was to realize that we had to take charge and reform ourselves. And with the support of a leader who was willing, at the time, to do the reforms, we put forward a comprehensive reform program, which we developed ourselves. Not the International Monetary Fund. Not the World Bank, where I worked for 21 years and rose to be a vice president. No one can do it for you. You have to do it for yourself.
ہم نے جس چیز کا آغاز کیا وہ یہ احساس تھا کہ کہ ہمیں حالات کی باگ ڈور سنبھالنی ہے اور اپنی اصلاح کرنی ہے۔ اور ایک ایسے قائد کی حمایت کے ساتھ جو اس وقت اصلاحات لانے کے لئے پر عزم تھا ہم نے اپنا تیار کردہ اصلاحات کا ایک جامع پروگرام سامنے رکھا۔ نہ تو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور نہ ہی عالمی بینک جہاں میں نے 21 سال تک خدمات انجام دیں اور ترقی کر کے نائب صدر کے عہدے تک پہنچی۔ کوئی بھی آپ کے لئے یہ نہیں کر سکتا۔ آپ کو یہ خود ہی کرنا پڑتا ہے۔
We put together a program that would, one: get the state out of businesses it had nothing -- it had no business being in. The state should not be in the business of producing goods and services because it's inefficient and incompetent. So we decided to privatize many of our enterprises. (Applause) We -- as a result, we decided to liberalize many of our markets. Can you believe that prior to this reform -- which started at the end of 2003, when I left Washington to go and take up the post of Finance Minister -- we had a telecommunications company that was only able to develop 4,500 landlines in its entire 30-year history? (Laughter)
ہم نے ایک ایسا پروگرام تیار کیا جو، ایک: ریاست کو ایسے کاروباروں سے باہر نکالنا جس میں اس کا کوئی کردار نہیں تھا ۔۔ اسے شمولیت کی بالکل ضرورت نہیں تھی۔ ریاست کو اشیا اور سروسز تیار کرنے کے کاروبار سے کوئی سروکار نہیں ہونا چاہیے کیونکہ وہ غیر مؤثر اور نااہل ہوتی ہے۔ چنانچہ ہم نے اپنے بہت سے کاروباری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کیا۔ (تالیاں)۔ اس کے نتیجے میں ہم نے اپنی بہت سی مارکیٹوں کو آزاد کرنے کا فیصلہ کیا۔ کیا آپ یقین کریں گے کہ 2003 کے اختتام پر شروع ہونے والی اس اصلاح سے قبل، جب میں واشنگٹن سے رخصت ہو کر وزیر خزانہ کا منصب سنبھالنے پہنچی ۔۔ ہمارے یہاں ایک ایسی ٹیلی مواصلات کمپنی تھی جس نے اپنی 30 سالہ تاریخ میں محض 4,500 لینڈ لائنیں بچھائی تھیں؟ (قہقہے)۔
Having a telephone in my country was a huge luxury. You couldn't get it. You had to bribe. You had to do everything to get your phone. When President Obasanjo supported and launched the liberalization of the telecommunications sector, we went from 4,500 landlines to 32 million GSM lines, and counting. Nigeria's telecoms market is the second-fastest growing in the world, after China. We are getting investments of about a billion dollars a year in telecoms. And nobody knows, except a few smart people. (Laughter)
میرے ملک میں ٹیلیفون کی سہولت کو ایک بڑی عیاشی تصور کیا جاتا تھا۔ آپ کو یہ سہولت نہیں مل سکتی تھی۔ آپ کو اس کے لئے رشوت دینا پڑتی تھی۔ آپ کو اپنا ٹیلیفون حاصل کرنے کے لئے ہر پاپڑ بیلنا پڑتا تھا۔ جب صدر اوباسانجو نے ٹیلی مواصلات کے شعبے کی آزادی کی حمایت کی اور اسے شروع کیا، تو ہمارے ہاں لینڈ لائنوں کی تعداد 4,500 سے بڑھ کر 32 ملین جی ایس ایم لائنوں تک پہنچ گئی اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ چین کے بعد، نائیجیریا کی ٹیلی مواصلات کی مارکیٹ اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے نمو پا رہی ہے۔ ہم ایک سال میں ٹیلی مواصلات کے شعبے میں تقریباً 1$ بلین کی سرمایہ کاریاں حاصل کر رہے ہیں۔ اور یہ بات چند ہوشیار لوگوں کے علاوہ کسی کو معلوم نہیں۔ (قہقہے)۔
The smartest one, first to come in, was the MTN company of South Africa. And in the three years that I was Finance Minister, they made an average of 360 million dollars profit per year. 360 million in a market -- in a country that is a poor country, with an average per capita income just under 500 dollars per capita. So the market is there. When they kept this under wraps, but soon others got to know. Nigerians themselves began to develop some wireless telecommunications companies, and three or four others have come in. But there's a huge market out there, and people don't know about it, or they don't want to know. So privatization is one of the things we've done.
سب سے ہوشیار کمپنی جس نے اس سے فائدہ اٹھایا وہ جنوبی افریقہ کی ایم ٹی این کمپنی تھی۔ اور میری تین سالہ وزارت خزانہ کے دور میں، انہوں نے سالانہ 360$ ملین اوسط منافع کمایا۔ $360 ملین ایک ایسے ملک کی مارکیٹ میں جسے غریب ملک کہا جاتا ہے اور جس کی فی کس اوسط آمدنی 500$ سے تھوڑی کم ہے۔ چنانچہ، مارکیٹ تو وہاں موجود ہے۔ انہوں نے اسے چھپائے رکھا لیکن جلد ہی دوسروں کو بھی اس کی خبر مل گئی۔ نائیجیریا کے باشندے خود بھی بعض وائر لیس ٹیلی مواصلاتی کمپنیاں بنانے لگ گئے، اور تین یا چار دیگر بھی میدان میں آچکی ہیں۔ لیکن وہاں کی مارکیٹ بہت بڑی ہے، اور لوگوں کو اس کا علم نہیں، یا پھر وہ جاننا نہیں چاہتے۔ چنانچہ، نجی کاری ان چیزوں میں سے ایک ہے جو ہم نے کی۔
The other thing we've also done is to manage our finances better. Because nobody's going to help you and support you if you're not managing your own finances well. And Nigeria, with the oil sector, had the reputation of being corrupt and not managing its own public finances well. So what did we try to do? We introduced a fiscal rule that de-linked our budget from the oil price. Before we used to just budget on whatever oil we bring in, because oil is the biggest, most revenue-earning sector in the economy: 70 percent of our revenues come from oil. We de-linked that, and once we did it, we began to budget at a price slightly lower than the oil price and save whatever was above that price. We didn't know we could pull it off; it was very controversial. But what it immediately did was that the volatility that had been present in terms of our economic development -- where, even if oil prices were high, we would grow very fast. When they crashed, we crashed. And we could hardly even pay anything, any salaries, in the economy. That smoothened out. We were able to save, just before I left, 27 billion dollars. Whereas -- and this went to our reserves -- when I arrived in 2003, we had seven billion dollars in reserves. By the time I left, we had gone up to almost 30 billion dollars. And as we speak now, we have about 40 billion dollars in reserves due to proper management of our finances. And that shores up our economy, makes it stable.
دوسری چیز جو ہم نے کی وہ اپنے مالیاتی نظم و نسق کو بہتر بنانا ہے۔ کیونکہ اگر آپ اپنے مالیاتی نظام کو بخوبی نہ چلا رہے ہوں تو کوئی بھی آپ کو مدد اور تعاون نہیں دیتا۔ اور تیل کے شعبے کے ہمراہ، نائیجیریا کی شہرت بدعنوان اور اپنے سرکاری مالیاتی نظام کا بہتر انتظام نہ کرنے والے ملک کی تھی۔ چنانچہ ہم نے کیا کرنے کی کوشش کی؟ ہم نے مالیاتی قاعدہ متعارف کرایا جس نے ہمارے بجٹ کا رابطہ تیل کی قیمت سے منقطع کر دیا۔ اس سے پہلے ہم اپنا بجٹ تیل کی مقدار کے حساب سے بنایا کرتے تھے کیونکہ معیشت میں تیل سب سے بڑا اور سب سے زیادہ محصول پیدا کرنے والا شعبہ ہے: ہمارے ملک کے %70 محاصل تیل سے آتے ہیں۔ ہم نے اس کا رابطہ منقطع کر دیا اور ایک بار یہ کام کرنے کے بعد ہم اپنا بجٹ تیل کی قیمت سے کچھ کم پر بنانا شروع ہو گئے اور اس قیمت سے اوپر رقم کو بچانے لگے۔ ہمیں علم نہیں تھا کہ ہم کتنا عرصہ اسے کامیابی سے چلا سکتے ہیں؛ یہ کافی متنازعہ تھا۔ لیکن اس کا ایک فائدہ یہ ہوا کہ قیمتوں میں فوری اتار چڑھاؤ سے ہماری جان چھوٹ گئی جو ہماری اقتصادی ترقی کے لحاظ سے موجود تھی ۔۔ جہاں اگر تیل کی قیمتیں بلند ہوں تو ہماری نمو کی رفتار انتہائی تیز ہو جاتی تھی۔ جب وہ گرتی تھیں، تو ہماری معیشت گر جاتی تھی۔ اور اس معیشت میں ہم بمشکل ہی کسی چیز، تنخواہوں، کی ادائیگی کر سکتے تھے۔ اس میں ٹھہراؤ آگیا۔ ہم بچت کرنے کے قابل ہوگئے۔ اور جب میں نے حکومت چھوڑی تو ہم $27 بلین بچت کر چکے تھے، اور یہ ہمارے محفوظ ذخائر میں چلا گیا ۔۔ 2003 میں جب میں آئی تھی تو اس وقت محفوظ ذخائر میں محض 7$ بلین موجود تھے۔ جب میں روانہ ہوئی، تو اس وقت ہم تقریباً 30$ بلین تک پہنچ چکے تھے۔ اور اس وقت جب ہم باتیں کر رہے ہیں، ہمارے پاس محفوظ ذخائر میں 40$ بلین موجود ہیں جو ہمارے مالیاتی نظام کی مناسب انتظام کاری کے باعث ممکن ہوا۔ اور اس چیز سے ہماری معیشت کو سہارا ملتا ہے اور اسے استحکام حاصل ہوتا ہے۔
Our exchange rate that used to fluctuate all the time is now fairly stable and being managed so that business people have a predictability of prices in the economy. We brought inflation down from 28 percent to about 11 percent. And we had GDP grow from an average of 2.3 percent the previous decade to about 6.5 percent now. So all the changes and reforms we were able to make have shown up in results that are measurable in the economy.
ہماری شرحِ تبادلہ جس میں تمام وقت اتار چڑھاؤ رہتا تھا اب کافی مستحکم ہے اور اس کا بندوبست کیا جا رہا ہے، تاکہ معیشت میں کاروباری افراد کو قیمتوں کے پیشگی اندازے لگانے میں مدد ملے۔ ہم افراطِ زر کو 28 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد تک لے آئے۔ اور ہماری مجموعی ملکی پیداوار گزشتہ دہائی کی اوسط 2.3 فیصد سے بڑھ کر اب تقریباً 6.5 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ چنانچہ وہ تمام تبدیلیاں اور اصلاحات جو ہم نے کیں ان کے نتائج نظر آنا شروع ہو گئے ہیں اور معیشت میں انہیں جانچا جا سکتا ہے۔
And what is more important, because we want to get away from oil and diversify -- and there are so many opportunities in this one big country, as in many countries in Africa -- what was remarkable is that much of this growth came not from the oil sector alone, but from non-oil. Agriculture grew at better than eight percent. As telecoms sector grew, housing and construction, and I could go on and on. And this is to illustrate to you that once you get the macro-economy straightened out, the opportunities in various other sectors are enormous.
اور زیادہ اہم چیز یہ ہے کہ ہم تیل سے ہٹ کر متنوع ہونا چاہتے ہیں ۔۔ اور افریقہ کے بہت سے ممالک کی طرح اس بڑے ملک میں بہت سے مواقع ہیں ۔۔ زیادہ قابل توجہ یہ چیز ہے کہ یہ نمو زیادہ تر تیل کے شعبے میں نہیں بلکہ تیل کے علاوہ دیگر شعبہ جات میں ہوئی۔ زراعت کے شعبے کی نمو 8 فیصد سے بہتر رہی۔ ٹیلی مواصلات کے ساتھ ساتھ ہاؤسنگ اور تعمیرات کے شعبے میں بھی نمو رہی اور یہ فہرست خاصی طویل ہے۔ اور آپ کو یہ مثال دینے کے لئے ہے کہ جب ایک بار آپ ملکی معیشت کو درست کر لیتے ہیں، تو دیگر مختلف شعبوں میں بہت سے مواقع دستیاب ہو جاتے ہیں۔
We have opportunities in agriculture, like I said. We have opportunities in solid minerals. We have a lot of minerals that no one has even invested in or explored. And we realized that without the proper legislation to make that possible, that wouldn't happen. So we've now got a mining code that is comparable with some of the best in the world. We have opportunities in housing and real estate. There was nothing in a country of 140 million people -- no shopping malls as you know them here. This was an investment opportunity for someone that excited the imagination of people. And now, we have a situation in which the businesses in this mall are doing four times the turnover that they had projected.
ہمارے پاس زراعت میں مواقع ہیں، جیسا کہ میں نے بتایا۔ ہمارے ہاں ٹھوس معدنیات میں مواقع ہیں۔ ہمارا معدنی شعبہ بہت وسیع ہے جس پر اس سے پہلے کسی نے سرمایہ کاری نہیں کی اور نہ ہی کھوج لگایا۔ اور ہم نے محسوس کیا کہ اسے ممکن بنانے کے لئے مناسب قانون سازی کے بغیر، یہ کام نہیں ہو سکے گا۔ چنانچہ ہم نے کان کنی کا ایک ضابطہ تشکیل دیا ہے جس کا موازنہ دنیا کے بہترین ضابطوں سے کیا جا سکتا ہے۔ ہمارے ہاں ہاؤسنگ اور املاک کی خرید و فروخت کے شعبوں میں مواقع میسر ہیں۔ 140 ملین کی آبادی پر مشتمل اس ملک میں کچھ بھی نہیں ہوا کرتا تھا ۔۔ کوئی شاپنگ مال نہیں تھے جیسے آپ یہاں دیکھتے ہیں۔ یہ کسی کے لئے سرمایہ کاری کا موقع ثابت ہوا جس نے لوگوں کے تصور میں جوش پیدا کیا۔ اور اب صورت حال یہ ہے کہ اس شاپنگ مال میں کاروباری افراد اس سے چار گنا زیادہ کما رہے ہیں جس کا انہوں نے تخمینہ لگایا تھا۔
So, huge things in construction, real estate, mortgage markets. Financial services: we had 89 banks. Too many not doing their real business. We consolidated them from 89 to 25 banks by requiring that they increase their capital -- share capital. And it went from about 25 million dollars to 150 million dollars. The banks -- these banks are now consolidated, and that strengthening of the banking system has attracted a lot of investment from outside. Barclays Bank of the U.K. is bringing in 500 million. Standard Chartered has brought in 140 million. And I can go on. Dollars, on and on, into the system.
چنانچہ، تعمیرات، املاک، رہن کی مارکیٹوں میں بہت بڑی تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔ مالیاتی سروسز: ہمارے یہاں 89 بینک تھے۔ ان میں سے بیشتر حقیقی معنوں میں کاروبار نہیں کر رہے تھے۔ ہم نے انہیں ضم کر کے 89 سے 25 بینکوں میں تبدیل کر دیا اور ان پر شرط عائد کی کہ وہ اپنے سرمایے ۔۔ سرمایہ حصص ۔۔ میں اضافہ کریں۔ اور یہ 25$ ملین سے بڑھ کر 150$ ملین ہوگیا۔ اب یہ بینک ضم ہو گئے ہیں اور بینکاری نظام کے استحکام نے بہت سی بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے۔ برطانیہ کا بارکلیز بینک 500 ملین کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ 140 ملین کی سرمایہ کاری لایا ہے۔ اور اس طرح میں مزید بھی بتا سکتی ہوں۔ نظام میں ڈالر آتے چلے جا رہے ہیں۔
We are doing the same with the insurance sector. So in financial services, a great deal of opportunity. In tourism, in many African countries, a great opportunity. And that's what many people know East Africa for: the wildlife, the elephants, and so on. But managing the tourism market in a way that can really benefit the people is very important.
انشورنس کے شعبے میں بھی ہمارے یہاں یہی صورتحال ہے۔ چنانچہ، مالیاتی سروسز کے شعبے میں بہت بڑا موقع موجود ہے۔ سیاحت میں، افریقہ کے بہت سے ممالک میں کافی مواقع ہیں۔ اور بہت سے لوگ مشرقی افریقہ کو اسی سبب جانتے ہیں: جنگلی حیات، ہاتھی اور اسی طرح دیگر چیزیں۔ سیاحت کی مارکیٹ کا اس طرح انتظام کرنا کہ وہ لوگوں کو حقیقی معنوں میں فائدہ پہنچائے انتہائی اہم ہے۔
So what am I trying to say? I'm trying to tell you that there's a new wave on the continent. A new wave of openness and democratization in which, since 2000, more than two-thirds of African countries have had multi-party democratic elections. Not all of them have been perfect, or will be, but the trend is very clear. I'm trying to tell you that since the past three years, the average rate of growth on the continent has moved from about 2.5 percent to about five percent per annum. This is better than the performance of many OECD countries. So it's clear that things are changing.
چنانچہ میں کیا کہنے کی کوشش کر رہی ہوں؟ میں آپ کو یہ بتانے کی کوشش کر رہی ہوں کہ براعظم میں ایک نئی لہر چل رہی ہے۔ آزادی اور جمہوری رنگ دینے کی ایک نئی لہر جس میں، 2000 سے، دو تہائی افریقی ممالک میں کثیر جماعتی جمہوری انتخابات منعقد ہو چکے ہیں۔ ان میں سے تمام مثالی تو نہیں ہیں اور نہ ہو سکتے ہیں، لیکن رجحان انتہائی واضح ہے۔ میں آپ کو یہ بتانے کی کوشش کر رہی ہوں کہ گزشتہ تین سالوں سے، براعظم میں نمو کی اوسط شرح 2.5 فیصد سے بڑھ کر تقریباً 5 فیصد سالانہ ہو گئی ہے۔ یہ اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم کے کئی ملکوں سے بہتر کارکردگی ہے۔ چنانچہ یہ بات واضح ہے کہ حالات میں تبدیلی آ رہی ہے۔
Conflicts are down on the continent; from about 12 conflicts a decade ago, we are down to three or four conflicts -- one of the most terrible, of course, of which is Darfur. And, you know, you have the neighborhood effect where if something is going on in one part of the continent, it looks like the entire continent is affected. But you should know that this continent is not -- is a continent of many countries, not one country. And if we are down to three or four conflicts, it means that there are plenty of opportunities to invest in stable, growing, exciting economies where there's plenty of opportunity. And I want to just make one point about this investment.
براعظم میں جاری لڑائیوں میں کمی آگئی ہے؛ ایک دہائی قبل تقریباً 12 جنگیں ہو رہی تھیں، اب یہ کم ہو کر تین یا چار جنگیں رہ گئی ہیں، ان میں سے ایک سب سے بدترین، بلاشبہ، دارفر ہے۔ اور آپ کو علم ہے کہ یہاں ہمسائیگی کا اثر پایا جاتا ہے جہاں اگر براعظم کے کسی حصے میں کچھ ہو رہا ہو تو یوں لگتا ہے کہ پورا براعظم متاثر ہے۔ لیکن آپ کو پتا ہونا چاہیے کہ اس براعظم میں ایسا نہیں ہے ۔۔ یہ براعظم کئی ملکوں پر مشتمل ہے، اس میں کوئی ایک ملک نہیں۔ اور اگر ہمارے یہاں تنازعات کی تعداد گھٹ کر تین یا چار رہ گئی ہے، تو اس سے مراد ہے کہ مستحکم، نمو پذیر، پرجوش معیشتوں میں سرمایہ کاری کرنے کے کافی مواقع ہیں جہاں کافی زیادہ مواقع دستیاب ہیں۔ اور میں اس سرمایہ کاری کے متعلق صرف ایک نقطہ کہنا چاہوں گی۔
The best way to help Africans today is to help them to stand on their own feet. And the best way to do that is by helping create jobs. There's no issue with fighting malaria and putting money in that and saving children's lives. That's not what I'm saying. That is fine. But imagine the impact on a family: if the parents can be employed and make sure that their children go to school, that they can buy the drugs to fight the disease themselves. If we can invest in places where you yourselves make money whilst creating jobs and helping people stand on their own feet, isn't that a wonderful opportunity? Isn't that the way to go? And I want to say that some of the best people to invest in on the continent are the women. (Applause)
آج افریقیوں کی مدد کرنے کا بہترین طریقہ انہیں اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے مدد دینا ہے۔ اور ایسا کرنے کا بہترین طریقہ ان کے لئے روزگار کےمواقع پیدا کرنے کے ذریعے مدد ہے۔ ملیریا کے خلاف جنگ اور اس مقصد کے لئے رقم دے کر بچوں کی جان بچانے کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ یہ وہ نہیں ہے جو میں کہہ رہی ہوں۔ وہ بھی ٹھیک ہے۔ لیکن کسی خاندان پر پڑنے والے اثر کا تصور کریں: اگر والدین کو ملازمت مل سکتی ہے تو وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ان کے بچے اسکول جا رہے ہیں، اور وہ بیماریوں کے خلاف خود لڑنے کے لئے ادویات خرید سکتے ہیں۔ اگر ہم ان جگہوں پر سرمایہ کاری کریں جہاں آپ ملازمتیں دینے اور لوگوں کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے قابل بنانے کے ساتھ ساتھ رقم کما سکتے ہیں، تو کیا یہ اچھا موقع نہیں ہے؟ کیا یہی راستہ اختیار کرنے کے قابل نہیں ہے؟ اور میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ براعظم میں جن بہترین لوگوں پر سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے وہ خواتین ہیں۔ (تالیاں)۔
I have a CD here. I'm sorry that I didn't say anything on time. Otherwise, I would have liked you to have seen this. It says, "Africa: Open for Business." And this is a video that has actually won an award as the best documentary of the year. Understand that the woman who made it is going to be in Tanzania, where they're having the session in June. But it shows you Africans, and particularly African women, who against all odds have developed businesses, some of them world-class.
میرے پاس یہاں ایک سی ڈی ہے۔ مجھے افسوس ہے کہ میں نے وقت پر کوئی چیز نہیں کہی۔ ورنہ، میں چاہتی تھی کہ آپ اسے دیکھ لیں۔ اس کا نام ہے، "افریقہ: کاروبار کے لئے دستیاب۔" اور یہ ایسی ویڈیو ہے جس نے درحقیقت سال کی بہترین دستاویزی فلم کا ایوارڈ حاصل کیا ہے۔ یہ بات سمجھیں کہ جس خاتون نے یہ تیار کی ہے وہ تنزانیہ جائے گی جہاں جون میں ان کا سیشن ہونا ہے۔ لیکن اس میں آپ کو افریقی، بالخصوص افریقی خواتین، نظر آئیں گی جنہوں نے خلاف قیاس کاروبار قائم کیے ہیں، جن میں سے بعض دنیا کے بہترین ہیں۔
One of the women in this video, Adenike Ogunlesi, making children's clothes -- which she started as a hobby and grew into a business. Mixing African materials, such as we have, with materials from elsewhere. So, she'll make a little pair of dungarees with corduroys, with African material mixed in. Very creative designs, has reached a stage where she even had an order from Wal-Mart. (Laughter) For 10,000 pieces. So that shows you that we have people who are capable of doing.
اس ویڈیو میں ایک خاتون، ایڈی نائک اوگن لیسی، بچوں کے کپڑے تیار کرتی ہیں ۔۔ جسے انہوں نے بطور مشغلہ اپنایا اور پھر کاروبار کی شکل دے دی۔ یہ کام انہوں نے افریقی کپڑے کو دیگر مقامات کے کپڑوں کے ساتھ ملا کر کیا۔ چنانچہ وہ کارڈرائے کے ہمراہ ڈانگری کا چھوٹا جوڑا بناتی ہیں جو افریقی کپڑے سے آراستہ ہوتا ہے۔ انتہائی تخلیقی ڈیزائن۔ وہ اس مرحلے پر پہنچ گئی ہیں جہاں انہیں ایک بار وال مارٹ کی جانب سے آرڈر ملا۔ (قہقہے)۔ کہ وہ 10,000 جوڑے تیار کریں۔ تو اس سے آپ کو نظر آئے گا کہ ہمارے ہاں ایسے لوگ موجود ہیں جو باصلاحیت ہیں۔
And the women are diligent. They are focused; they work hard. I could go on giving examples: Beatrice Gakuba of Rwanda, who opened up a flower business and is now exporting to the Dutch auction in Amsterdam each morning and is employing 200 other women and men to work with her. However, many of these are starved for capital to expand, because nobody believes outside of our countries that we can do what is necessary. Nobody thinks in terms of a market. Nobody thinks there's opportunity. But I'm standing here saying that those who miss the boat now, will miss it forever.
اور خواتین مختلف ہیں: وہ پوری توجہ دیتی ہیں اور سخت محنت کرتی ہیں۔ میں اسی طرح بہت سی مثالیں دے سکتی ہوں: روانڈا کی بیٹریس گاکوبا جنہوں نے پھولوں کا کاروبار شروع کیا اور اب وہ ہر صبح ایمسٹرڈیم میں ڈچ نیلامی کو برآمد کر رہی ہیں، اور انہوں نے اپنے ساتھ کام کے لئے 200 دیگر مرد و خواتین کو ملازم رکھا ہوا ہے۔ لیکن ان میں سے بہت سوں کو توسیع کے لئے سرمایے کی ضرورت ہے، کیونکہ ہمارے ملکوں سے باہر کوئی بھی اس بات پر یقین نہیں کرتا کہ ہم ہر وہ کام کرسکتے ہیں جس کی ضرورت ہے۔ کوئی بھی شخص مارکیٹ کے لحاظ سے نہیں سوچتا۔ کوئی بھی نہیں سوچتا کہ موقع دستیاب ہے۔ لیکن میں یہاں کھڑی کہہ رہی ہوں کہ جو لوگ اس وقت موقع سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے، وہ اسے ہمیشہ کے لئے کھو دیں گے۔
So if you want to be in Africa, think about investing. Think about the Beatrices, think about the Adenikes of this world, who are doing incredible things, that are bringing them into the global economy, whilst at the same time making sure that their fellow men and women are employed, and that the children in those households get educated because their parents are earning adequate income.
تو اگر آپ افریقہ میں جانا چاہتے ہیں، تو سرمایہ کاری کے متعلق سوچیں۔ اس دنیا کی بیٹرسوں، ایڈی نائیکس کے متعلق سوچیں، جو ایسے ناقابل یقین کام کر رہے ہیں جو انہیں عالمی معیشت میں لا رہے ہیں جبکہ اسی دوران وہ اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ان کے ہم وطن مرد و خواتین کو روزگار ملے، اور ان کے گھرانوں میں بچے تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوں کیونکہ ان کے والدین مناسب آمدنی کما رہے ہیں۔
So I invite you to explore the opportunities. When you go to Tanzania, listen carefully, because I'm sure you will hear of the various openings that there will be for you to get involved in something that will do good for the continent, for the people and for yourselves.
لہٰذا میں آپ کو مواقع کا کھوج لگانے کی دعوت دیتی ہوں۔ جب کبھی آپ تنزانیہ جائیں تو غور سے سنیں، کیونکہ مجھے یقین ہے کہ آپ کو مختلف مواقع کا پتہ چلے گا جن میں آپ شمولیت اختیار کر کے نہ صرف براعظم کے لئے بہتر کام کر سکتے ہیں بلکہ یہ اس کے عوام اور خود آپ کی اپنی ذات کے لئے بھی بہتر ہوگا۔
Thank you very much. (Applause)
آپ سب کا بہت شکریہ۔ (تالیاں)