On September 10, the morning of my seventh birthday, I came downstairs to the kitchen, where my mother was washing the dishes and my father was reading the paper or something, and I sort of presented myself to them in the doorway, and they said, "Hey, happy birthday!" And I said, "I'm seven." And my father smiled and said, "Well, you know what that means, don't you?" And I said, "Yeah, that I'm going to have a party and a cake and get a lot of presents?" And my dad said, "Well, yes. But more importantly, being seven means that you've reached the age of reason, and you're now capable of committing any and all sins against God and man."
10 ستمبر کی صبح، میری ساتویں سالگرہ پر میں سیڑھیوں سے اتر کر کچن میں آئی جہاں میری والدہ برتن دھو رہی تھیں اور میرے والد اخبار یا کچھ اور پڑھ رہے تھے اور میں دروازے میں سے اچانک نکلی اور انہوں نے کہا، ’’سالگرہ مبارک‘‘ اور میں نے کہا ’’میں سات سال کی ہو گئی ہوں‘‘ اور میرے والد مسکرائے اور کہنے لگے ’’تمہیں پتہ ہے اسکا کیا مطلب ہے؟‘‘ اور میں نے کہا ’’ہاں، مجھے دعوت ملے گی اور ایک کیک اور بہت سارے تحائف؟‘‘ اور میرے والد نے کہا ’’ہاں، بالکل لیکن خاص طور پر، سات سال ہونے کا مطلب ہے کہ تم شعور کی عمر کو پہنچ چکی ہو اور اب تم اس قابل ہو کہ خدا اور انسان کے خلاف ہر قسم کے گناہ کرسکو‘‘
(Laughter)
(قہقہے)
Now, I had heard this phrase, "age of reason," before. Sister Mary Kevin had been bandying it about my second-grade class at school. But when she said it, the phrase seemed all caught up in the excitement of preparations for our first communion and our first confession, and everybody knew that was really all about the white dress and the white veil. And anyway, I hadn't really paid all that much attention to that phrase, "age of reason." So, I said, "Yeah, yeah, age of reason. What does that mean again?" And my dad said, "Well, we believe, in the Catholic Church, that God knows that little kids don't know the difference between right and wrong, but when you're seven, you're old enough to know better. So, you've grown up and reached the age of reason, and now God will start keeping notes on you, and begin your permanent record."
میں یہ جملہ ’’شعور کی عمر‘‘ پہلے بھی سن چکی تھی۔ سسٹر میری کیون پہلے بھی اس کا ذکر کرچکی تھیں جب میں اسکول کی دوسری جماعت میں تھی لیکن جب انہوں نے یہ کہا تو یہ جملہ ایسے ہی محسوس ہوا جیسے یہ تربیت کی حوصلہ افزائی ہو ہمارے پہلے مقدس عشائے ربانی اوراعتراف کے لیے اور سب کو معلوم تھا کہ یہ سب دراصل سفید لباس کے بارے میں ہے اور سفید پردے کے بارے میں۔ بہرحال، میں نے زیادہ توجہ نہیں دی تھی اس ’’شعور کی عمر‘‘ والے جملے پر۔ تو میں نے کہا، ’’ہاں ہاں، شعور کی عمر۔ دوبارہ بتائیں کیا مطلب تھا اس کا؟‘‘ اور میرے والد نے کہا، ‘‘ٹھیک ہے، ہم یقین رکھتے ہیں کیتھولک چرچ میں کہ خداوند جانتا ہے کہ چھوٹے بچے صحیح اور غلط کا فرق نہیں جانتے لیکن جب سات سال کے ہوجائیں تو آپ اتنے بڑے ہوتے ہیں کہ بہتر جان سکیں تو تم اتنی بڑی ہوچکی ہو اور شعور کی عمر کو پہنچ گئی ہو اور اب خداوند تمہارا حساب رکھے گا اور تمہارا مستقل ریکارڈ رکھے گا۔‘‘
(Laughter)
(قہقہے)
And I said, "Oh ... Wait a minute. You mean all that time, up till today, all that time I was so good, God didn't notice it?" And my mom said, "Well, I noticed it."
اور میں کہا، ’’اوہ ۔۔۔ ایک منٹ رکیں۔ آپ کا مطلب ہے کہ اس تمام عرصے میں، آج تک، اب تک جو میں نے اچھے کام کئے، خداوند نے اس پر توجہ نہیں دی؟’’ اور میری والدہ نے کہا، ‘‘میں نے توجہ دی۔’’
(Laughter)
(قہقہے)
And I thought, "How could I not have known this before? How could it not have sunk in when they'd been telling me? All that being good and no real credit for it. And worst of all, how could I not have realized this very important information until the very day that it was basically useless to me?" So I said, "Well, Mom and Dad, what about Santa Claus? I mean, Santa Claus knows if you're naughty or nice, right?" And my dad said, "Yeah, but, honey, I think that's technically just between Thanksgiving and Christmas." And my mother said, "Oh, Bob, stop it. Let's just tell her. I mean, she's seven. Julie, there is no Santa Claus."
میں نےسوچا،’’بھلا کیسے میں یہ سب پہلے سے نہ جانتی ہوں؟ کیسے یہ بات میرے اندر نہیں گھسی جب وہ مجھے بتا رہے تھے سب اچھا ہورہا تھا اور اس کا حقیقی صلہ نہیں اور سب سے برا یہ کہ، مجھے اندازہ کیسے نہیں ہوا ان اتنی اہم معلومات کا آج تک اصل میں یہ میرے لئے بیکار تھا؟’’ تو میں نے کہا، ’’ٹھیک ہے امی اور ابو، سانتا کلاز کے بارے میں کیا خیال ہے؟ یعنی کیا سانتا کلاز جانتا ہے اگر آپ شرارتی ہیں یا اچھے ہیں، ہے نا؟‘‘ اور میرے والد بولے، ’’ہاں، لیکن،میری پیاری میرے خیال میں وہ تو صرف شکرگزاری اور کرسمس کے مواقع پر ہوتا ہے۔‘‘ والدہ بولیں، ’’اوہ، بوب، بس کرو۔ بتاو اسے، مطلب اب یہ سات سال کی ہے۔ جولی، کوئی سانتا کلاز نہیں ہوتا۔‘‘
(Laughter)
(قہقہے)
Now, this was actually not that upsetting to me. My parents had this whole elaborate story about Santa Claus: how they had talked to Santa Claus himself and agreed that instead of Santa delivering our presents over the night of Christmas Eve, like he did for every other family who got to open their surprises first thing Christmas morning, our family would give Santa more time. Santa would come to our house while we were at nine o'clock high mass on Christmas morning, but only if all of us kids did not make a fuss. Which made me very suspicious. It was pretty obvious that it was really our parents giving us the presents. I mean, my dad had a very distinctive wrapping style, and my mother's handwriting was so close to Santa's.
اب، یہ میرے لیے حقیقتاً اتنا پریشان کن نہیں تھا میرے والدین کے پاس ایک مکمل کہانی تھی سانتا کلاز کے بارے میں: کہ کیسےانھوں نے سانتا سے بات کرکے اسے رضامند کیا ہے کہ بجائے یہ کہ سانتا ہمارے تحائف کرسمس کی رات کو پہنچائے جیسا وہ دوسری خاندانوں کے لیے کرتا تھا جو اپنے تحائف کھولتے ہیں کرسمس کی صبح۔ ہماری فیملی سانتا کو اور وقت دے گی۔ سانتا ہمارے گھر آئے گا جب ہم نو بجے ہائی ماس (کیتھولک تقریب) میں ہوں گے کرسمس کی صبح، لیکن صرف تب ہی اگر ہم سب بچے شرارتیں نہ کریں۔ جس نے مجھے شک میں ڈال دیا تھا۔ یہ بالکل واضح تھا کہ دراصل ہمارے والدین ہی ہمیں تحائف دے رہے تھے میرا مطلب ہے، میرے والد کا تحائف لپیٹنے کا مخصوص انداز تھا، اور میری والدہ کی لکھائی سانتا کی لکھائی جیسی تھی۔
(Laughter)
(قہقہے)
Plus, why would Santa save time by having to loop back to our house after he'd gone to everybody else's? There was only one obvious conclusion to reach from this mountain of evidence: our family was too strange and weird for even Santa Claus to come visit, and my poor parents were trying to protect us from the embarrassment, this humiliation of rejection by Santa, who was jolly -- but let's face it, he was also very judgmental. So to find out that there was no Santa Claus at all was actually sort of a relief.
پھر یہ کہ سانتا اس طرح وقت کیوں بچائے اور پھر پلٹ کر آئے ہمارے گھر، جبکہ وہ باقی سب کے گھر جا چکا ہو؟ ان تمام ڈھیر سارے ثبوتوں سے ایک ہی ظاہری نتیجے پر پہنچا جا سکتا تھا: کہ ہماری فیملی اتنی عجیب تھی کہ سانتا کلاز بھی پاس نہیں آنا چاہتا تھا اور میرے غریب والدین ہمیں شرمندگی سے بچانے کی کوشش کررہے تھے سانتا کی جانب سے دھتکارے جانے کی ذلت سے، جو زندہ دل تو تھا مگر ماننا پڑے گا کہ وہ بہت شکی تھا۔ تو یہ جاننا کہ کوئی سانتا کلاز نامی چیز نہیں یہ واقعی ایک اطمینان بخش بات تھی
I left the kitchen not really in shock about Santa, but rather, I was just dumbfounded about how I could have missed this whole age of reason thing. It was too late for me, but maybe I could help someone else, someone who could use the information. They had to fit two criteria: they had to be old enough to be able to understand the whole concept of the age of reason, and not yet seven. The answer was clear: my brother Bill. He was six. Well, I finally found Bill about a block away from our house at this public school playground. It was a Saturday, and he was all by himself, just kicking a ball against the side of a wall. I ran up to him and said, "Bill! I just realized that the age of reason starts when you turn seven, and then you're capable of committing any and all sins against God and man." And Bill said, "So?" And I said, "So, you're six. You have a whole year to do anything you want to and God won't notice it." And he said, "So?" And I said, "So? So everything!" And I turned to run. I was so angry with him. But when I got to the top of the steps, I turned around dramatically and said, "Oh, by the way, Bill -- there is no Santa Claus."
میں کچن سے نکلی، سانتا کے بارے میں لگنے والے دھچکے سے نہیں بلکہ میں اس بارے میں لاجواب تھی کہ کیسے مجھ سے وہ تمام شعور کی عمر والی چیز چھوٹ گئی۔ بہت دیر ہوچکی تھی لیکن شاید میں اب بھی کسی کی مدد کرسکتی تھی کوئی جو اس معلومات کو استعمال کرسکے انہیں بس دو معیاروں پر پورا اترنا تھا: کہ وہ اتنے بڑے ہوں کہ وہ سمجھ سکیں اس تمام شعور کی عمر کے تصور کو اور ابھی سات سال کے نہ ہوں۔ جواب بالکل واضح تھا: میرا بھائی بل۔ وہ چھ سال کا تھا۔ تو، بالآخر مجھے بل مل گیا اپنے گھر سے تقریباً ایک بلاک دور اسکے سرکاری اسکول کے میدان میں۔ یہ ہفتے کا دن تھا اور وہ اکیلا تھا، گیند کو دیوار طرف لاتیں مارتا ہوا۔ میں بھاگ کر اس کے پاس گئی اورکہا ’’بل! مجھے ابھی پتہ چلا ہے کہ شعوری عمر سات سال کا ہونے پر شروع ہوتی ہے، اور تب آپ کسی یا تمام گناہوں کے قابل ہوجاتے ہیں خدا اور انسان کے خلاف۔" بل نے کہا، ’’‘تو؟‘ میں نے کہا، ’’تو تم ابھی چھ سال کے ہو۔ تمہارے پاس ایک پورا سال ہے کہ تم جو چاہو کرو اور خدا تمہیں نہیں پکڑے گا۔‘‘ اس نے کہا، ’’تو؟‘‘ اور میں نے کہا، ’’تو؟ تو سب کچھ!‘‘ اور میں بھاگنے کے لیے مڑی۔ میں اس پر شدید غصے میں تھی۔ لیکن جیسے ہی میں سیڑھیاں چڑھنے لگی، میں ڈرامائی انداز میں مڑی اور کہا، ’’اوہ ، ویسے بل ۔۔ سانتا کلاز جیسی کوئی چیز نہیں ہوتی۔‘‘
(Laughter)
(قہقہے)
Now, I didn't know it at the time, but I really wasn't turning seven on September 10th. For my 13th birthday, I planned a slumber party with all of my girlfriends, but a couple of weeks beforehand my mother took me aside and said, "I need to speak to you privately. September 10th is not your birthday. It's October 10th." And I said, "What?"
خیر مجھے اس وقت تو نہیں پتہ تھا لیکن میں دراصل 10 ستمبر کو سات سال کی نہیں ہوئی تھی۔ اپنی تیرہویں سالگرہ پر، میں نے سہیلیوں کے ساتھ شب کو سونے کی دعوت کا ارادہ کیا۔ لیکن اس سے کچھ ہی ہفتے پہلے میری والدہ مجھے ایک طرف لے گئیں اور کہا، ’’مجھے تم سے اکیلے میں کچھ بات کرنی ہے۔ 10 ستمبر تمہاری سالگرہ کا دن نہیں۔ 10 اکتوبر اصل دن ہے۔‘‘ اور میں نے کہا، ’’کیا؟‘‘
(Laughter)
(قہقہے)
And she said ...
اور انہوں نے کہا۔۔۔۔
(Laughter)
(قہقہے)
"Listen. The cut-off date to start kindergarten was September 15th."
’’سنو۔ کنڈرگارٹن شروع کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ تاریخ 15 ستمبر تھی۔‘‘
(Laughter)
(قہقہے)
"So I told them that your birthday was September 10th, and then I wasn't sure that you weren't just going to go blab it all over the place, so I started to tell you your birthday was September 10th. But, Julie, you were so ready to start school, honey. You were so ready." I thought about it, and when I was four, I was already the oldest of four children, and my mother even had another child to come, so what I think she -- understandably -- really meant was that she was so ready, she was so ready. Then she said, "Don't worry, Julie. Every year on October 10th, when it was your birthday but you didn't realize it, I made sure that you ate a piece of cake that day."
’’تو میں نے انہیں کہہ دیا کہ تمہاری سالگرہ 10 ستمبر تھی اور مجھے یقین نہیں تھا کہ تم ہر جگہ اس بات کو ہرجگہ پھیلا دو گی، تو میں نے تمہیں بھی بتانا شروع کردیا کہ تمہاری سالگرہ 10 ستمبر تھی۔ لیکن جولی تم بالکل تیار تھی اسکول کے لیے میری جان، بالکل تیار‘‘ میں نے اس پرسوچا، اور جب چار سال کی ہوئی، تو میں چار بچوں میں سب سے بڑی تھی، اور میری والدہ ایک اوربچے کو جنم دینے والی تھیں تو مجھے لگتا ہے کہ ان کا ۔۔۔ ظاہراً۔۔۔ اصل مطلب تھا کہ وہ بالکل تیار تھیں، وہ بالکل تیار تھیں۔ اور پھربولیں ’’پریشان نہ ہو جولی۔ ہر سال 10 اکتوبر کو, جب تمہاری سالگرہ ہوتی تھی لیکن تمہیں اندازہ نہیں ہوتا تھا تو میں اس بات کا خیال رکھتی تھی کہ تم ایک کیک کا ٹکڑا کھاو۔‘‘
(Laughter)
(قہقہے)
Which was comforting, but troubling. My mother had been celebrating my birthday with me, without me.
جو کہ اطمینان بخش تھا، لیکن پریشان کن بھی۔ کہ میری والدہ میرے ساتھ، میرے بغیر میری سالگرہ منارہی تھیں۔
(Laughter)
(قہقہے)
What was so upsetting about this new piece of information was not that I had to change the date of my slumber party with all of my girlfriends. What was most upsetting was that this meant I was not a Virgo. I had a huge Virgo poster in my bedroom. And I read my horoscope every single day, and it was so totally me.
جو چیز سب سے زیادہ پریشان کن تھی اس نئی معلومات کے بارے میں وہ سونے والی پارٹی کی تاریخ بدلنا نہیں تھی اپنی تمام سہیلیوں کے ساتھ۔ بلکہ زیادہ پریشان کن بات یہ تھی کہ اس کا مطلب ہوا کہ میرا ستارہ سنبلہ نہیں۔ میرے کمرے میں برج سُنبلہ کا ایک بہت بڑا پوسٹر لگا تھا۔ اور میں ہر روز اپنا زائچہ پڑھتی تھی، اور وہ سب اصل میں میرے بارے میں ہوتا تھا۔
(Laughter)
(قہقہے)
And this meant that I was a Libra? So, I took the bus downtown to get the new Libra poster. The Virgo poster is a picture of a beautiful woman with long hair, sort of lounging by some water, but the Libra poster is just a huge scale. This was around the time that I started filling out physically, and I was filling out a lot more than a lot of the other girls, and frankly, the whole idea that my astrological sign was a scale just seemed ominous and depressing.
اور اس کا مطلب تھا کہ میں برج میزان ہوں؟ تو میں نے ڈاون ٹاون کے لیے بس پکڑی تاکہ نیا برج میزان کا پوسٹر لے آوں برج سنبلہ کا پوسٹر ایک لمبے بالوں والی خوبصورت عورت کی تصویر ہے، جو کہ پانی کے پاس بیٹھی ہے، لیکن برج میزان بس ایک بڑا پیمانہ ہے۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب میں جسمانی طور پر پھیل رہی تھی، اور میں دوسری لڑکیوں کی نسبت بہت زیادہ پھیل رہی تھی، اور واضح طور پر میرا علم نجوم کا نشان ایک پیمانہ تھا جو کہ خوفناک اور مایوس کن لگا۔
(Laughter)
(قہقہے)
But I got the new Libra poster, and I started to read my new Libra horoscope, and I was astonished to find that it was also totally me.
تو میں نے برج میزان کا ایک نیا پوسٹر لیا اور میں نے اپنے نئے برج میزان کا ذائچہ پڑھنا شروع کیا اور مجھے یہ جان کر بہت حیرت ہوئی کہ یہ سب کچھ میرے ہی بارے میں تھا۔
(Laughter)
(قہقہے)
It wasn't until years later, looking back on this whole age-of-reason, change-of-birthday thing, that it dawned on me: I wasn't turning seven when I thought I turned seven. I had a whole other month to do anything I wanted to before God started keeping tabs on me. Oh, life can be so cruel. One day, two Mormon missionaries came to my door. Now, I just live off a main thoroughfare in Los Angeles, and my block is -- well, it's a natural beginning for people who are peddling things door to door. Sometimes I get little old ladies from the Seventh Day Adventist Church showing me these cartoon pictures of heaven. And sometimes I get teenagers who promise me that they won't join a gang and just start robbing people, if I only buy some magazine subscriptions from them. So normally, I just ignore the doorbell, but on this day, I answered. And there stood two boys, each about 19, in white, starched short-sleeved shirts, and they had little name tags that identified them as official representatives of the Church of Jesus Christ of Latter-day Saints, and they said they had a message for me, from God. I said, "A message for me? From God?" And they said, "Yes." Now, I was raised in the Pacific Northwest, around a lot of Church of Latter-day Saints people and, you know, I've worked with them and even dated them, but I never really knew the doctrine, or what they said to people when they were out on a mission, and I guess I was sort of curious, so I said, "Well, please, come in." And they looked really happy, because I don't think this happens to them all that often.
کئی سالوں بعد، پیچھے دیکھا جائے تمام شعور کی عمر اور تاریخ پیدائش کی تبدیلی وغیرہ کو، تو مجھ پر ظاہر ہوا: میں سات سال کی ہورہی تھی جب میں نے سمجھا کہ ہوگئی ہوں۔ میرے پاس ایک پورامہینہ تھا کہ میں کچھ بھی کروں قبل اس کے خدا میرا حساب رکھنا شروع کرے۔ آہ! زندگی اتنی ظالم ہو سکتی ہے۔ ایک دن دو مورمن مبلغ میرے دروازے پر آئے۔ میں لاس اینجلس کی ایک شاہراہ عام پر رہتی ہوں اور میرا بلاک ۔۔۔۔ قدرتی طور پر شروعات ہے ان کے لیے جو دروازوں پر جا کر چیزیں بیچتے ہیں۔ کبھی کبھار مجھے چھوٹی بزرگ خواتین ملتی ہیں سیونتھ ڈے ایڈوینٹسٹ چرچ سے جو مجھے جنت کی تصاویر کے کارٹون دکھاتی ہیں۔ اور کبھی مجھے نوجوان ملتے ہیں جو وعدہ کرتے ہیں کہ وہ کسی گینگ کا حصہ بن کر لوگوں کو نہیں لوٹیں گے، اگر میں صرف ان سے کوئی میگزین خرید لوں۔ تو عموماً میں دروازے کی گھنٹی نظرانداز کردیتی ہوں لیکن اس دن میں نے جواب دے دیا۔ وہاں دو لڑکے کھڑے تھے، عمر قریب 19 سال، سفید کلف لگی سفید قمیض میں ملبوس ان کے ناموں کے ٹیگ لگے تھے جس کے ظاہر تھا کہ وہ باقاعدہ نمائندے ہیں یسوع مسیح کے لیٹرڈے سینٹ چرچ کے، وہ بولے کہ ان کے پاس خدا کی طرف سے میرے لیے ایک پیغام ہے۔ میں نے کہا،’’میرے لیے پیغام؟ خداکی طرف سے؟‘‘وہ بولے ، ’’ہاں۔‘‘ میں شمال مغربی پیسفک میں پلی بڑھی ہوں بہت سے لیٹرڈے سینٹس چرچ کے لوگوں کے آس پاس, آپ جانتے ہیں میں نے ان کے ساتھ کام کیا یہاں تک کہ ڈیٹ بھی، لیکن ان کا نظریہ نہیں جان سکی، یا یہ کہ وہ تبلیغ کے دوران لوگوں سے کیا کہتے ہیں، مجھے لگا، میں متجسس تھی، میں بولی، "برائے مہربانی اندر آجائیں۔‘‘ اور وہ بہت خوش ہوئے، کیونکہ مجھے نہیں لگتا کہ ایسا ان کے ساتھ اکثر ہوتا ہوگا۔
(Laughter)
(قہقہے)
And I sat them down, and I got them glasses of water -- Ok, I got it, I got it. I got them glasses of water. Don't touch my hair, that's the thing.
میں نے انہیں بٹھایا اور پانی پلایا ۔۔ ٹھیک، مجھے مل گیا، مجھے مل گیا۔ میں نے انہیں پانی پلایا۔ میرے بالوں کو مت چھونا، یہ چیز۔
(Laughter)
(قہقہے)
You can't put a video of myself in front of me and expect me not to fix my hair. Ok.
آپ میرے سامنے میری ہی ویڈیو لگا کر یہ توقع نہ کریں کہ میں اپنے بال ٹھیک نہ کروں۔ اچھا۔
(Laughter)
(قہقہے)
So I sat them down and I got them glasses of water, and after niceties, they said, "Do you believe that God loves you with all his heart?" And I thought, "Well, of course I believe in God, but you know, I don't like that word 'heart,' because it anthropomorphizes God, and I don't like the word, 'his,' either, because that sexualizes God." But I didn't want to argue semantics with these boys, so after a very long, uncomfortable pause, I said, "Yes, yes, I do. I feel very loved." And they looked at each other and smiled, like that was the right answer. And then they said, "Do you believe that we're all brothers and sisters on this planet?" And I said, "Yes, I do." And I was so relieved that it was a question I could answer so quickly. And they said, "Well, then we have a story to tell you."
تو میں نے انہیں بٹھایا اور پانی پلایا, آداب و تعارف کے بعد انہوں نے کہا ’آپ کویقین ہے کہ خدا آپ سے بہت دل سے محبت کرتا ہے؟‘‘ میں نے سوچا، ’’ظاہر ہے میں خدا پر یقین رکھتی ہوں لیکن آپ جانتے ہیں، مجھے یہ لفظ ’دل‘ پسند نہیں آیا کیونکہ یہ خدا کو تجسیم (بشر پیکر) کرتا ہے، اور یہ لفظ ’his‘ بھی اچھا نہیں لگا کیونکہ یہ خدا کو جنس کے طور پر ظاہر کرتا ہے۔‘‘ لیکن میں الفاظ پران سے بحث نہیں کرنا چاہتی تھی تو ایک کافی لمبے, بے چین وقفے کے بعد، میں نے کہا، ’’جی جی، میں محسوس کرتی ہوں کہ وہ مجھ سے محبت کرتا ہے۔‘‘ وہ ایک دوسرے کو دیکھ کر مسکرائے، جیسے کہ یہی صحیح جواب ہو۔ پھر بولے،’’کیا آپ یقین رکھتی ہیں کہ اس سیارے پر ہم سب بھائی بہن ہیں؟‘‘ میں بولی،’’جی۔ یقین ہے۔" میں بہت مطمئن تھی کہ یہ ایسا سوال تھا جس کا جواب میں اتنی جلدی دے سکی۔ پھر وہ بولے، ’’اچھا، تو ہمارے پاس ایک کہانی ہے آپکو سنانے کے لیے۔‘‘
And they told me this story all about this guy named Lehi, who lived in Jerusalem in 600 BC. Now, apparently in Jerusalem in 600 BC, everyone was completely bad and evil. Every single one of them: man, woman, child, infant, fetus. And God came to Lehi and said to him, "Put your family on a boat and I will lead you out of here." And God did lead them. He led them to America. I said, "America?
وہ بولے کہ یہ کہانی ایک لی ہائی نامی آدمی کے بارے میں ہے، جو یروشلم میں 600 قبل مسیح میں رہتا تھا۔ ظاہری طور پر یروشلم میں 600 قبل مسیح میں ہر کوئی مکمل طور پر برا اور بدکردار تھا۔ ہر ایک ان میں سے: مرد، عورت، بچہ، شیرخوار، ماں کے پیٹ میں۔ تو خدا لی ہائی کے پاس آیا اور اس کو کہا، ’’اپنے خاندان کو کشتی میں بٹھاو، میں تمہیں یہاں سےنکالوں گا۔‘‘ اور خدا نے ان کو نکالا۔ وہ انہیں نکال کر امریکہ لے گیا۔ میں نے کہا، ’’امریکہ؟
(Laughter)
(قہقہے)
From Jerusalem to America by boat in 600 BC?" And they said, "Yes."
یروشلم سے امریکہ کشتی پر 600 قبل مسیح میں؟‘‘ اور انہوں نے کہا، ’’جی ہاں۔‘‘
(Laughter)
(قہقہے)
Then they told me how Lehi and his descendants reproduced and reproduced, and over the course of 600 years, there were two great races of them, the Nephites and the Lamanites, and the Nephites were totally good -- each and every one of them -- and the Lamanites were totally bad and evil -- every single one of them just bad to the bone.
پھر انہوں نے بتایا کہ کیسے لی ہائی اور اس کی نسلیں پھیلتی گئیں اور پھیلتی گئیں اور اگلے 600 سال کے عرصے میں وہاں ان کی دو بڑی نسلیں ہوگئیں، نیفائیٹ اور لیمانائیٹ، اور نیفائیٹ سب بہت اچھے تھے ۔۔ اور لیمانائیٹ سب کے سب برے، شیطان ۔۔ ایک ایک انسان، ان کے خمیر میں برائی تھی۔
Then, after Jesus died on the cross for our sins, on his way up to heaven, he stopped by America and visited the Nephites.
اور پھر جب یسوع مسیح کی وفات ہوئی صلیب پر ہمارے گناہوں کی خاطر، تو جنت میں جاتے ہوئے، وہ امریکہ کے پاس رکے اور نیفائیٹ سے ملے.
(Laughter)
(قہقہے)
And he told them that if they all remained totally, totally good -- each and every one of them -- they would win the war against the evil Lamanites. But apparently somebody blew it, because the Lamanites were able to kill all the Nephites. All but one guy, this guy named Mormon, who managed to survive by hiding in the woods. And he made sure this whole story was written down in reformed Egyptian hieroglyphics chiseled onto gold plates, which he then buried near Palmyra, New York.
اور انہوں نے ان سے کہا کہ اگر وہ سب بالکل، بالکل اچھے رہے ۔۔۔۔ ان میں ہر ایک ۔۔۔۔ تو وہ برے لیمانائیٹ کے خلاف جنگ جیت جائیں گے۔ لیکن ظاہری طور پر کسی نے اس کو نظرانداز کردیا، کیونکہ لیمانائیٹ تمام نیفائیٹ کو مارنے میں کامیاب ہوگئے لیکن ایک آدمی بچ گیا، اس کا نام تھا مورمن، جو جنگل میں چھپ کر بچنے میں کامیاب ہوگیا۔ اور اس نے یقینی بنایا کہ یہ تمام کہانی لکھی جائے اصلاح شدہ مصری تصویری رسم الخط میں سونے کی پلیٹوں پر کندہ کرکے جو کہ اس نے پالمائرہ، نیویارک کے قریب دفنا دیں۔
(Laughter)
(قہقہے)
Well, I was just on the edge of my seat.
میں اپنی سیٹ سے گرتے گرتے بچی۔
(Laughter)
(قہقہے)
I said, "What happened to the Lamanites?" And they said, "Well, they became our Native Americans, here in the U.S." And I said, "So, you believe the Native Americans are descended from a people who were totally evil?" And they said, "Yes." Then they told me how this guy named Joseph Smith found those buried gold plates right in his backyard, and he also found this magic stone back there that he put into his hat and then buried his face into, and this allowed him to translate the gold plates from the reformed Egyptian into English.
میں نے پوچھا، ‘‘لیمانائیٹ کا کیا ہوا؟‘‘ وہ بولے، ’’وہ ہمارے مقامی امریکی کہلائے یہاں امریکہ میں۔‘‘ میں بولی، ’’تو آپ کا ماننا ہے کہ مقامی امریکی اس نسل میں سے ہیں جو لوگ مکمل طور پر برے تھے؟‘‘ اور انہوں نے کہا، ’’جی ہاں۔‘‘ پھر انہوں نے مجھے بتایا کہ کیسے جوزف اسمتھ نامی آدمی نے اپنے گھر کے پچھلے صحن میں وہ مدفون سونے کی تختیاں ڈھونڈ نکالیں، اور اس نے وہ جادوئی پتھر بھی ڈھونڈ نکالا جو کہ وہ اپنی ٹوپی میں رکھتا اور پھر اس میں اپنا چہرہ رکھتا، جس سے اسے سونے کی تختیوں کا ترجمہ کرنے میں مدد ملی اصلاح شدہ مصری زبان سے انگریزی میں۔
Well, at this point I just wanted to give these two boys some advice about their pitch.
اس مقام پر میں نے چاہا کہ میں ان دوںوں لڑکوں کو کچھ مشورہ دوں انکے خیالات کے بارے میں۔
(Laughter)
(قہقہے)
I wanted to say --
میں کہنا چاہ رہی تھی ۔۔۔
(Applause)
(تالیاں)
"Ok, don't start with this story."
’’اچھا اب یہ کہانی مت شروع کرنا۔‘‘
(Laughter)
(قہقہے)
I mean, even the Scientologists know to start with a personality test before they start --
میرا مطلب ہے، سائینٹولوجسٹ (مذہب) تک جانتے ہیں کہ شخصیت کی جانچ کے ساتھ آغاز کیا جائے قبل اس کے کہ ۔۔۔۔
(Applause)
(تالیاں)
telling people all about Xenu, the evil intergalactic overlord. Then, they said, "Do you believe that God speaks to us through his righteous prophets?" And I said, "No, I don't," because I was sort of upset about this Lamanite story and this crazy gold plate story, but the truth was, I hadn't really thought this through, so I backpedaled a little and I said, "Well, what exactly do you mean by 'righteous'? And what do you mean by prophets? Like, could the prophets be women?" And they said, "No." And I said, "Why?" And they said, "Well, it's because God gave women a gift that is so spectacular, it is so wonderful, that the only gift he had left over to give men was the gift of prophecy." What is this wonderful gift God gave women, I wondered? Maybe their greater ability to cooperate and adapt?
وہ لوگوں کو زینو نامی برے کثیرالکہکشاں خدا کے بارے میں بتائیں۔ پھر وہ بولے،’’کیا آپ مانتی ہیں کہ خدا ہم سے بات کرتا ہے اپنے راستباز پیغمبروں کے ذریعے؟‘‘ میں بولی،’’ نہیں‘‘ کیونکہ میں پریشان تھی اس لیمانائیٹ کہانی کے بارے میں اور اس سونے کی تختی کی کہانی پر، لیکن حقیقت یہ ہے کہ میں نے اس پر زیادہ غور نہیں کیا تھا، تو میں ذرا پیچھے ہٹی اور کہا، ’’آپ کا کیا مطلب ہے ’راستباز‘؟ اور کیا آپ کا مطلب ہے انبیا؟ جیسے، کیا عورتیں بھی نبی ہوسکتی ہیں؟‘‘ وہ بولے ، ’’نہیں۔‘‘ تو میں نے کہا ’’کیوں؟‘‘ تو انہوں نے کہا، ’’کیونکہ خداوند نے عورت کوایک تحفہ دیا ہے جو نہایت شاندار ہے، یہ اس قدر شاندار ہے کہ مردوں کے لیے جو واحد تحفہ بچا وہ نبوت کا تحفہ تھا۔‘‘ میں حیران تھی کہ کونسا شاندار تحفہ خدا نے عورت کو دیا ہے؟ شاید ان کی زبردست صلاحیت تعاون کی اور ڈھل جانے کی؟
(Laughter)
(قہقہے)
Women's longer lifespan? The fact that women tend to be much less violent than men? But no -- it wasn't any of these gifts. They said, "Well, it's her ability to bear children." I said, "Oh, come on. I mean, even if women tried to have a baby every single year from the time they were 15 to the time they were 45, assuming they didn't die from exhaustion, it still seems like some women would have some time left over to hear the word of God." And they said, "No."
عورتوں کی لمبی عمر؟ یہ حقیقت کہ عورتیں مردوں کی نسبت کم متشدد ہوتی ہیں؟ لیکن نہیں ۔۔۔ یہ ان تحفوں میں سے نہیں تھا۔ انہوں نے کہا، ’’یہ اسکی بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔‘‘ میں نے کہا، ’’اوہ، بس کردو۔ مطلب اگر عورتیں ہر سال ایک بچہ پیدا کرنے کی کوشش بھی کریں 15 سال کی عمر سے 45 سال کی عمر تک، تو یہ دیکھتے ہوئے کہ تھک کر نہ مرجائیں، تب بھی ایسا لگتا ہے کچھ عورتوں کے پاس اتنا وقت بچے گا کہ وہ خدا کی باتیں سن سکیں۔‘‘ اور انہوں نے کہا، ’’نہیں۔‘‘
(Laughter)
(قہقہے)
Well, then they didn't look so fresh-faced and cute to me any more, but they had more to say. They said, "Well, we also believe that if you're a Mormon, and if you're in good standing with the church, when you die, you get to go to heaven and be with your family for all eternity." And I said, "Oh, dear.
خیر، پھر وہ مجھے اتنے تروتازہ اور خوش شکل نہیں لگے اسکے بعد، وہ کچھ اور کہنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ اگر آپ مورمن ہیں، اور آپ کا چرچ سے اچھا تعلق ہے، تو جب آپ فوت ہوں، تو آپ جنت میں جائیں گی اور اپنے خاندان کے ساتھ ہمیشہ کے لیے رہیں گی۔‘‘ میں نے کہا، ’’اوہ، خدایا۔
(Laughter)
(قہقہے)
That wouldn't be such a good incentive for me."
یہ کوئی اتنا خاص فائدہ نہ ہوا میرے لیے۔‘‘
(Laughter)
(قہقہے)
And they said, "Oh.
تو انہوں نے کہا، ’’اوہ۔
(Laughter)
(قہقہے)
Hey! Well, we also believe that when you go to heaven, you get your body restored to you in its best original state. Like, if you'd lost a leg, well, you get it back. Or, if you'd gone blind, you could see." I said, "Oh. Now, I don't have a uterus, because I had cancer a few years ago. So does this mean that if I went to heaven, I would get my old uterus back?" And they said, "Sure." And I said, "I don't want it back. I'm happy without it." Gosh. What if you had a nose job and you liked it?
ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ جب آپ جنت میں جائیں تو آپ کا جسم اس کی اصل بہترین حالت میں واپس آجاتا ہے۔ جیسے، اگرآپ کی ایک ٹانگ نہ ہو تو وہ واپس مل جائے گی۔ اگرآپ اندھے گئے ہوں، تودیکھ سکیں گے۔‘‘ میں نے کہا، ’’اوہ۔ اب میرے پاس تو پاس بچہ دانی نہیں ہے، کیونکہ مجھے کچھ سال پہلے کینسر تھا۔ تو اس کا مطلب ہوا کہ اگر میں جنت میں گئی، تو مجھے پرانی بچہ دانی واپس مل جائے گی؟‘‘ اور انہوں نے کہا، ’’بالکل۔‘‘ تو میں نے کہا، ’’مجھے وہ واپس نہیں چاہیے میں اس کے بغیر خوش ہوں۔‘‘ خدایا۔ کیا اگر آپ نے اپنی ناک ٹھیک کروائی ہو اور وہ آپ کو پسند ہو؟
(Laughter)
(قہقہے)
Would God force you to get your old nose back? Then they gave me this Book of Mormon, told me to read this chapter and that chapter, and said they'd come back and check in on me, and I think I said something like, "Please don't hurry," or maybe just, "Please don't," and they were gone.
کیا خدا آپ کو مجبور کرے گا کہ آپ پرانی ناک واپس لیں؟ پھر انہوں نے مجھے مورمن کی کتاب دی، مجھے یہ سبق اور وہ سبق پڑھنے کو کہا، کہا کہ وہ واپس آئیں گے اور میرا جائزہ لیں گے، شائد میں نے ایسا کچھ کہا کہ،’’براہ مہربانی جلدی نہیں،‘‘ یا شاید، ’’نہ آئیے گا،‘‘ پھر وہ چلے گئے۔
Ok, so I initially felt really superior to these boys, and smug in my more conventional faith. But then the more I thought about it, the more I had to be honest with myself. If someone came to my door and I was hearing Catholic theology and dogma for the very first time, and they said, "We believe that God impregnated a very young girl without the use of intercourse, and the fact that she was a virgin is maniacally important to us."
تو شروع میں، میں نے خود کو ان لڑکوں سے بہتر محسوس کیا، اور اپنے روایتی عقیدے میں مزید مستحکم ہوگئی۔ لیکن اس بارے میں مزید جتنا سوچا اتنا ہی مجھے اپنے آپ سے ایماندار ہونا پڑا اگر کوئی میرے دروازے پر آئے اور میں کیتھولک ںظریہ اور اصول پہلی بار سنوں، تو وہ کہیں گے، ’’ہمارا ماننا ہے کہ خدا نے ایک نوجوان لڑکی کو حاملہ کیا بغیر مباشرت کے، اور یہ حقیقت کہ وہ کنواری تھی ہمارے لیے جنون کی حد تک اہم ہے۔‘‘
(Laughter)
(قہقہے)
"And she had a baby, and that's the son of God," I mean, I would think that's equally ridiculous. I'm just so used to that story.
’’اور اس کا بچہ ہوا اور وہ خدا کا بیٹا ہے،‘‘ مطلب میں سوچوں گی کہ یہ اتنا ہی مضحکہ خیز ہے۔ میں بس اس کہانی کی عادی ہوچکی ہوں۔
(Laughter)
(قہقہے)
So, I couldn't let myself feel condescending towards these boys. But the question they asked me when they first arrived really stuck in my head: Did I believe that God loved me with all his heart? Because I wasn't exactly sure how I felt about that question. Now, if they had asked me, "Do you feel that God loves you with all his heart?" Well, that would have been much different, I think I would have instantly answered, "Yes, yes, I feel it all the time. I feel God's love when I'm hurt and confused, and I feel consoled and cared for. I take shelter in God's love when I don't understand why tragedy hits, and I feel God's love when I look with gratitude at all the beauty I see." But since they asked me that question with the word "believe" in it, somehow it was all different, because I wasn't exactly sure if I believed what I so clearly felt.
تو میں خود کو ان لڑکوں سے بالاتر محسوس نہیں کرپائی بلکہ جو سوال انہوں نے مجھ سے آتے ہی پوچھا تھا وہ میرے دماغ میں اٹک گیا: کیا میں مانتی تھی کہ خداواند مجھے پورے دل سے محبت کرتا ہے؟ کیونکہ مجھے پتا نہیں تھا کہ اس سوال پر میں نے کیا محسوس کیا، اب اگر وہ مجھ سے پوچھتے، ’’کیا آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ خدا آپ کو پورے دل سے محبت کرتا ہے؟‘‘ تو میرا جواب کافی مختلف ہوتا، میرے خیال میں میرا فوری جواب ہوتا، ’’جی، جی، مجھے ہر وقت ایسا لگتا ہے میں خدا کی محبت محسوس کرتی ہوں اپنی تکیلف اور پریشانی میں، اور میں محسوس کرتی ہوں کہ مجھے دلاسہ اور توجہ مل رہی ہے۔ میں خدا کی محبت میں پناہ لیتی ہوں جب جب مصیبتوں کی وجہ سمجھ نہیں آتی، اورخدا کی محبت محسوس ہوتی ہے جب شکر کے ساتھ تمام خوبصورتی کو دیکھتی ہوں۔‘‘ لیکن کیونکہ انہوں نے یہ سوال لفظ ’’یقین‘‘ کے ساتھ پوچھا، تو یہ بالکل مختلف لگا، کیونکہ یقین نہیں تھا کہ وہ مانتی ہوں جو میں نے واضح طور پر محسوس کیا۔