When I was a kid, I was obsessed with the Guinness Book of World Records, and I really wanted to set a world record myself. But there was just one small problem: I had absolutely no talent. So I decided to set a world record in something that demanded absolutely no skill at all. I decided to set a world record in crawling.
جب میں بچی تھی، تو مجھے گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کا جنون کی حد تک شوق تھا، اورمیری خواہش تھی کہ میں خود بھی ایک ریکارڈ بناؤں۔ لیکن ایک چھوٹا سا مسئلہ تھا: مجھ میں کوئی ذہانت تھی ہی نہیں۔ تو میں نے کسی ایسی چیز میں ریکارڈ بنانے کا فیصلہ کیا جس میں کسی مہارت کی بالکل ضرورت نہ ہو۔ میں نے ایسا ریکارڈ بنانے کا فیصلہ کیا جس میں گھٹنوں کے بل چلنا ہو۔
(Laughter)
(قہقہے)
Now, the record at the time was 12 and a half miles, and for some reason, this seemed totally manageable.
اس وقت گھٹنوں کے بل چل کرسب سے زیادہ فاصلہ طے کرنے کا ریکارڈ ساڑھے بارہ میل تھا، اور شاید کسی وجہ سے مجھے لگا، کہ میں یہ کر سکتی ہوں۔
(Laughter)
(قہقہے)
I recruited my friend Anne, and together we decided, we didn't even need to train.
میں نے اپنی سہیلی این کو ساتھ ملایا، اور ہم نے اکٹھے فیصلہ کیا کہ ہمیں تو تربیت کی بھی ضرورت نہیں۔
(Laughter)
(قہقہے)
And on the day of our record attempt, we put furniture pads on the outside of our good luck jeans and we set off, and right away, we were in trouble, because the denim was against our skin and it began to chafe, and soon our knees were being chewed up. Hours in, it began to rain. Then, Anne dropped out. Then, it got dark. Now, by now, my knees were bleeding through my jeans, and I was hallucinating from the cold and the pain and the monotony. And to give you an idea of the suffer-fest that I was undergoing, the first lap around the high school track took 10 minutes. The last lap took almost 30.
اور جس دن ہم نے ریکارڈ بنانا تھا، ہم نے اپنی خوش بخت جینز کے اوپر فرنیچر کا فوم باندھا اور شروع ہو گئے، اور اُسی وقت ہماری مشکل شروع ہو گئی، کیوں کہ جینز کا کپڑا ہماری جلد کے ساتھ تھا اور اس سے ہماری جلد رگڑنے لگی، اور جلد ہی ہمارے گھٹنے چھِل چکے تھے۔ گھنٹوں بعد، بارش شروع ہو گئی۔ پھر، این نے حوصلہ ہار دیا۔ پھر، اندھیرا چھا گیا۔ اس وقت تک میرے گھٹنوں سے خون جینز کے باہر آنے لگا، میرے حواس ٹھنڈ، تکلیف اور یکسانیت سے معطل ہو رہے تھے۔ اپنے شوق کی وجہ سے میں جس تکلیف میں مبتلا تھی اس کا اندازہ یوں لگائیے، ہائی سکول کی روش کے پہلے چکر میں 10 منٹ لگے۔ اور آخری چکر تقریباً 30 منٹ میں مکمل ہوا۔
After 12 hours of crawling, I stopped, and I had gone eight and a half miles. So I was short of the 12-and-a-half-mile record.
12 گھنٹے گھٹنوں کے بل چلنے کے بعد، میں رک گئی، اور میں نے ساڑھے آٹھ میل فاصلہ طے کیا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ میں ساڑھے بارہ میل فاصلے کے ریکارڈ سے پیچھے تھی۔
Now, for many years, I thought this was a story of abject failure, but today I see it differently, because when I was attempting the world record, I was doing three things. I was getting outside my comfort zone, I was calling upon my resilience, and I was finding confidence in myself and my own decisions. I didn't know it then, but those are not the attributes of failure. Those are the attributes of bravery.
اس وجہ سے کئی سال تک میں یہی سوچتی رہی کہ یہ انتہائی ناکامی کی کہانی ہے، لیکن آج میں اس کو مختلف انداز سے دیکھتی ہوں، کیونکہ جب میں ورلڈ ڑیکارڈ بنانے کی کوشش کر رہی تھی، تو میں تین چیزیں کر رہی تھی، میں اپنے روزمرہ کے معمول سے ہٹ رہی تھی، میں اپنی سختی کا امتحان لے رہی تھی، اور میرا اپنی ذات پر اعتماد بڑھ رہا تھا اور اپنے فیصلوں پر بھی۔ مجھے تب اس کا علم نہیں تھا، لیکن یہ ناکامی کی نشانیاں نہیں ہیں۔ یہ بہادری کی علامات ہیں۔
Now, in 1989, at the age of 26, I became a San Francisco firefighter, and I was the 15th woman in a department of 1,500 men.
پھر، 1989 میں، 26 سال کی عمر میں، میں سان فرانسسکو میں آگ بجھانے والی بن گئی، اور میں 1500 آدمیوں کے محکمے میں پندرہویں خاتون تھی۔
(Applause)
(تالیاں)
And as you can imagine, when I arrived there were many doubts about whether we could do the job. So even though I was a 5'10", 150-pound collegiate rower, and someone who could endure 12 hours of searing knee pain --
اورجیسا کہ آپ سوچ سکتے ہیں، جب میں پہنچی تومیرے ذہن میں شکوک تھے کہ ہم یہ کام کر سکتی ہیں یا نہیں۔ تو اگرچہ میں 5 فٹ 10 انچ لمبی اور 150 پاؤنڈ وزنی اپنے کالج کی کشتی ران تھی، اور ایسی خاتون تھی جس نے 12 گھنٹے شدید گھٹنے کا درد برداشت کیا تھا --
(Laughter)
(قہقہے)
I knew I still had to prove my strength and fitness.
مجھے پتہ تھا کہ پھر بھی مجھے اپنی طاقت اور تندرستی ثابت کرنی تھی۔
So one day a call came in for a fire, and sure enough, when my engine group pulled up, there was black smoke billowing from a building off an alleyway. And I was with a big guy named Skip, and he was on the nozzle, and I was right behind, and it was a typical sort of fire. It was smoky, it was hot, and all of a sudden, there was an explosion, and Skip and I were blown backwards, my mask was knocked sideways, and there was this moment of confusion. And then I picked myself up, I groped for the nozzle, and I did what a firefighter was supposed to do: I lunged forward, opened up the water and I tackled the fire myself. The explosion had been caused by a water heater, so nobody was hurt, and ultimately it was not a big deal, but later Skip came up to me and said, "Nice job, Caroline," in this surprised sort of voice.
پھر ایک دن آگ لگنے کی اطلاع آئی، اور یقینی طور پر جب ہماری آگ بجھانے والی گاڑی رکی، تو عمارت کی پچھلی طرف سے کالا سیاہ دھواں باہر آرہا تھا۔ اور میں ایک بڑے سے آدمی سکِپ کے ساتھ تھی، اس کے ہاتھ میں پریشر والا پائپ تھا اور میں اسکے پیچھے تھی، اور یہ ایک عام طور پر لگنے والی آگ تھی۔ ہر طرف دھواں تھا، تپش تھی، اور اچانک، ایک دھماکہ ہوا، اور سکِپ اور میں پیچھے جا گرے، میرا ماسک ایک طرف ہٹ گیا، اور یہ ایک غیر یقینی صورتحال تھی۔ اور پھر میں نے خود کو اٹھایا، پریشر والا پائپ پکڑا، اور وہ کیا جو ایک آگ بجھانے والے کو کرنا چاہیے تھا: میں آگے بڑھی، پانی کھولا اور آگ کو بجھا دیا۔ دھماکے کی وجہ پانی گرم کرنے والا ہیٹر تھا، اس لیے کوئی زخمی نہ ہوا، نتیجتاً یہ کوئی بڑی بات نہ تھی، لیکن بعد میں سکِپ میرے پاس آیا اور بولا، "بہت زبردست کام کیا تم نے کیرولائن"، اس کی آواز میں ایک حیرت تھی۔
(Laughter)
(قہقہے)
And I was confused, because the fire hadn't been difficult physically, so why was he looking at me with something like astonishment? And then it became clear: Skip, who was by the way a really nice guy and an excellent firefighter, not only thought that women could not be strong, he thought that they could not be brave either. And he wasn't the only one. Friends, acquaintances and strangers, men and women throughout my career ask me over and over, "Caroline, all that fire, all that danger, aren't you scared?" Honestly, I never heard a male firefighter asked this. And I became curious. Why wasn't bravery expected of women?
مجھے بات کچھ سمجھ نہ آئی، کیونکہ آگ بجھانے میں زیادہ مشکل نہیں ہوئی تھی، تو وہ مجھے ایسے کیوں دیکھ رہا تھا جیسے میں نے کوئی کارنامہ کیا ہو؟ بعد میں سب واضح ہو گیا: سکِپ، جو کہ ایک بہت اچھا انسان تھا، اور ایک زبردست آگ بجھانے والا، اس کے خیال میں خواتین نہ تو مضبوط ہو سکتی ہیں، اور نہ ہی بہادر۔ اور وہ اس سوچ میں اکیلا نہیں تھا۔ دوست، شناسا، اور اجنبی، مرد و خواتین میری پیشہ ورانہ زندگی کے دوران بار بار مجھ سے پوچھتے رہے، "کیرولائن، اتنی آگ اور اتنے خطرے میں، کیا تمہیں ڈر نہیں لگتا؟" ایمانداری سے میں نے کبھی نہیں سنا کہ کسی مرد آگ بجھانے والے سے یہ پوچھا گیا ہو۔ اور مجھ میں تجسس پیدا ہوا۔ کہ خواتین سے بہادری کی توقع کیوں نہیں کی جاتی؟
Now, the answer began to come when a friend of mine lamented to me that her young daughter was a big scaredy-cat, and so I began to notice, and yes, the daughter was anxious, but more than that, the parents were anxious. Most of what they said to her when she was outside began with, "Be careful," "Watch out," or "No." Now, my friends were not bad parents. They were just doing what most parents do, which is cautioning their daughters much more than they caution their sons.
پھر مجھے اس کا جواب ملنا شروع ہوا جب ایک دوست نے مجھ سے شکوہ کیا کہ اس کی نوعمر بیٹی بہت ڈرپوک ہے، یوں میں نے توجہ دینی شروع کی، اور ہاں اس کی بیٹی جلدی پریشان ہو جاتی تھی لیکن اس سے زیادہ، اس کے والدین پریشان ہوتے تھے۔ جب بھی وہ باہر ہوتی تھی تو زیادہ تر ان کی بات یوں شروع ہوتی تھی، "محتاط رہنا"، "دھیان سے" یا "نہیں"۔ لیکن میرے دوست برے والدین نہیں تھے۔ وہ صرف وہی کر رہے تھے جو زیادہ تر والدین کرتے ہیں۔ اپنی بیٹیوں کو اپنے بیٹوں کی نسبت زیادہ ڈراتے رہتے ہیں۔
There was a study involving a playground fire pole, ironically, in which researchers saw that little girls were very likely to be warned by both their moms and dads about the fire pole's risk, and if the little girls still wanted to play on the fire pole, a parent was very likely to assist her. But the little boys? They were encouraged to play on the fire pole despite any trepidations that they might have, and often the parents offered guidance on how to use it on their own. So what message does this send to both boys and girls? Well, that girls are fragile and more in need of help, and that boys can and should master difficult tasks by themselves. It says that girls should be fearful and boys should be gutsy.
کھیل کے میدان میں لگائے جانے والے فائر پول (جھولے) پر ایک تحقیق کی گئی، عجیب بات ہے، اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ننھی بچیوں کو ان کے ماں باپ زیادہ خبردار کرتے تھے کہ وہ فائر پول جھولتے وقت محتاط رہیں، اور اگر ننھی بچیاں پھر بھی فائر پول جھولے سے کھیلنا چاہیں، تو امکان ہے کہ ان کے والدین میں سے کوئی ان کے ساتھ ہو گا۔ لیکن ننھے لڑکے؟ ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی تھی کہ وہ فائر پول جھولے سے کھیلیں باوجود ان کے اپنے خدشات کے، بلکہ والدین ننھے لڑکوں کی رہنمائی کرتے تھے کہ اسے خود سے کیسے جھولا جائے۔ اس رویے سے لڑکوں اور لڑکیوں کو کیا پیغام دیا جاتا ہے؟ واضح ہے، کہ لڑکیاں کمزور ہوتی ہیں اور انھیں مدد کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے، اور لڑکے مشکل کام کر سکتے ہیں اور انھیں یہ مشکل کام خود کرنے چاہیں۔ یہ پیغام دیا جاتا ہے کہ لڑکیوں کو ڈرتے رہنا چاہیے اور لڑکوں کو باہمت ہونا چاہیے۔
Now, the irony is that at this young age, girls and boys are actually very alike physically. In fact, girls are often stronger until puberty, and more mature. And yet we adults act as if girls are more fragile and more in need of help, and they can't handle as much. This is the message that we absorb as kids, and this is the message that fully permeates as we grow up. We women believe it, men believe it, and guess what? As we become parents, we pass it on to our children, and so it goes.
مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ اتنی کم عمری میں، لڑکے اور لڑکیاں جسمانی طور پر ایک جیسے ہوتے ہیں۔ درحقیقت، بلوغت تک لڑکیاں زیادہ طاقتور ہوتی ہیں، اور زیادہ سمجھدار۔ پھر بھی ہم بڑے ایسے پیش آتے ہیں جیسے لڑکیاں زیادہ کمزور ہوں، اورانھیں مدد کی زیادہ ضرورت ہو، اور وہ حالات کا مقابلہ نہ کر سکتی ہوں۔ یہ وہ پیغام ہے جو ہم اپنے بچپن سے سنتے چلے آتے ہیں، اور بڑے ہوتے ہوتے ہم اسی پیغام کے مکمل زیرِاثر ہو جاتے ہیں۔ ہم خواتین اور مرد اس پر یقین رکھتے ہیں، اور ذرا اندازہ لگائیں؟ جب ہم خود والدین بنتے ہیں، تو ہم اپنے بچوں کو بھی یہی پیغام دیتے ہیں، اور یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے۔
Well, so now I had my answer. This is why women, even firewomen, were expected to be scared. This is why women often are scared.
خیر، اب مجھے میرا جواب مل چکا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ خواتین، حتیٰ کہ آگ بجھانے والی خواتین کے متعلق بھی یہی سوچا جاتا ہے کہ وہ ڈرپوک ہوں گی۔ یہی وجہ ہے کہ خواتین اکثر ڈری رہتی ہیں۔
Now, I know some of you won't believe me when I tell you this, but I am not against fear. I know it's an important emotion, and it's there to keep us safe. But the problem is when fear is the primary reaction that we teach and encourage in girls whenever they face something outside their comfort zone.
میں جانتی ہوں کہ آپ میں سے کچھ اس بات کو تسلیم نہیں کریں گے جب میں کہوں گی، کہ میں ڈر کے خلاف نہیں ہوں۔ میں جانتی ہوں کہ یہ ایک اہم احساس ہے، اور اس کی وجہ سے ہم محفوظ رہتے ہیں۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جب خوف بنیادی احساس بن جائے اور ہم اپنی بیٹیوں کو یہ سکھائیں کہ وہ ڈریں جب بھی وہ کسی ان دیکھی صورتحال کا سامنا کریں۔
So I was a paraglider pilot for many years --
میں کافی سالوں تک ایک پیرا گلائیڈر پائلٹ تھی ۔۔
(Applause)
(تالیاں)
and a paraglider is a parachute-like wing, and it does fly very well, but to many people I realize it looks just like a bedsheet with strings attached.
اور پیرا گلائیڈر ایک پیرا شوٹ کا پر ہوتا ہے اور یہ بہت اچھا اُڑتا ہے، لیکن مجھے احساس ہوا کہ بہت سے لوگوں کو یہ ایک چادر لگتی ہے جس کے ساتھ رسیاں بندھی ہوں۔
(Laughter)
(قہقہے)
And I spent a lot of time on mountaintops inflating this bedsheet, running off and flying. And I know what you're thinking. You're like, Caroline, a little fear would make sense here. And you're right, it does. I assure you, I did feel fear. But on that mountaintop, waiting for the wind to come in just right, I felt so many other things, too: exhilaration, confidence. I knew I was a good pilot. I knew the conditions were good, or I wouldn't be there. I knew how great it was going to be a thousand feet in the air. So yes, fear was there, but I would take a good hard look at it, assess just how relevant it was and then put it where it belonged, which was more often than not behind my exhilaration, my anticipation and my confidence. So I'm not against fear. I'm just pro-bravery.
اور میں بہت سا وقت پہاڑوں کی چوٹیوں پر گزارتی ہوں اس چادر کو پھیلا کر، بھاگ کر اور اڑتے ہوئے۔ مجھے پتہ ہے آپ کیا سوچ رہے ہیں۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ کیرولائن، تھوڑا سا تو ڈرنا چاہیے۔ اور آپ ٹھیک ہیں، ڈرنا چاہیے۔ میں آپ کو یقین دلاتی ہوں، مجھے بھی ڈر لگتا ہے۔ لیکن اس پہاڑی چوٹی پر، موافق ہوا کے آنے کا انتظار کرتے ہوئے، میں نے اور بہت سی چیزیں محسوس کیں: بے پناہ خوشی، خود اعتمادی۔ مجھے پتہ تھا میں ایک اچھی پائلٹ ہوں۔ مجھے علم تھا، حالات سازگار ہیں، ورنہ میں وہاں نہ ہوتی۔ مجھے علم تھا کہ 1000 فٹ اوپر ہوا میں ہونے کا احساس کیسا ہوتا ہے۔ تو ہاں، ڈر بھی تھا، لیکن میں اس پر ایک گہری نظر ڈالتی، اورسوچتی کہ اس حالت میں ڈر کی کتنی جگہ بنتی ہے اور پھر اس ڈر کو پس پشت ڈال دیتی، جو کہ اکثر میری بے پناہ خوشی، میری توقعات اور میرےاعتماد کے پیچھے چھپ جاتا۔ تو میں ڈر کے خلاف نہیں ہوں۔ میں بس بہادری کے حق میں ہوں۔
Now, I'm not saying your girls must be firefighters or that they should be paragliders, but I am saying that we are raising our girls to be timid, even helpless, and it begins when we caution them against physical risk. The fear we learn and the experiences we don't stay with us as we become women and morphs into all those things that we face and try to shed: our hesitation in speaking out, our deference so that we can be liked and our lack of confidence in our own decisions.
اس کا یہ مطلب نہیں کہ لڑکیوں کو ضرور آگ بجھانے والی بننا چاہیے یا پھر پیرا گلائیڈر بننا چاہیے، کہنا میں یہ چاہ رہی ہوں کہ ہماری پرورش لڑکیوں کو نازک مزاج اور مجبور بنا رہی ہے۔ اور اس کی شروعات تب ہوتی ہے جب ہمیں انھیں جسمانی خطرے کے خلاف ڈراتے ہیں۔ یہ ڈر جو ہم سیکھتی ہیں اور تجربات جن سے ہم نہیں گزرتیں، عورت بننے تک ہمارے ساتھ رہتے ہیں ان تمام چیزوں کی شکل اختیار کرتے ہیں جن کا کا ہم سامنا کرتی ہیں اور پیچھا چھڑاتی ہیں: بولتے وقت ہماری جھجھک، اپنی خواہش مارنا تاکہ ہمیں پسند کیا جائے اور ہمارے اپنے فیصلوں میں اعتماد کی کمی۔
So how do we become brave? Well, here's the good news. Bravery is learned, and like anything learned, it just needs to be practiced. So first, we have to take a deep breath and encourage our girls to skateboard, climb trees and clamber around on that playground fire pole. This is what my own mother did. She didn't know it then, but researchers have a name for this. They call it risky play, and studies show that risky play is really important for kids, all kids, because it teaches hazard assessment, it teaches delayed gratification, it teaches resilience, it teaches confidence. In other words, when kids get outside and practice bravery, they learn valuable life lessons.
تو ہم بہادر کیسے بنتے ہیں؟ یہاں آپ کے لیے ایک اچھی خبر ہے۔ بہادری سیکھی جاتی ہے اور ہر سیکھی جانے والی چیز کی طرح، اس کی مشق ضروری ہے۔ سب سے پہلے، ہمیں ایک گہرا سانس لینا چاہیے اور لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے کہ سکیٹ بورڈ کریں اور درختوں پر چڑھیں اور فائر پول جھولے پر جھولیں۔ اور یہی سب میری والدہ نے بھی کیا۔ انھیں اس وقت یہ نہیں پتہ تھا، لیکن محقیقین نے اس کا ایک نام بھی رکھا ہے۔ وہ اسے خطروں سے کھیلنا کہتے ہیں، اور تحقیق یہ کہتی ہے کہ خطرات سے کھیلنا تمام بچوں کے لیے بہت اہم ہے، کیوں کہ اس سے خطرات کا اندازہ لگانے کا سبق ملتا ہے، اس سے لمبے عرصے تک رہنے والی خوشی ملتی ہے، اس سے ہم اپنے اندر ہمت پیدا کرتے ہیں، یہ خود اعتمادی سکھاتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں، جب بچے باہر جاتے ہیں اور بہادری کی مشق کرتے ہیں، وہ زندگی کے قیمتی گُر سیکھتے ہیں۔
Second, we have to stop cautioning our girls willy-nilly. So notice next time you say, "Watch out, you're going to get hurt," or, "Don't do that, it's dangerous." And remember that often what you're really telling her is that she shouldn't be pushing herself, that she's really not good enough, that she should be afraid.
دوسرا، ہمیں بلاوجہ لڑکیوں کو ڈرانا بند کرنا چاہیے۔ تو اگلی دفعہ جب بھی آپ یہ کہیں "خیال کرو، تم زخمی ہو جاؤ گی،" یا "یہ نہ کرو، یہ خطرناک ہے۔" یہ یاد رکھیں کہ اکثر آپ جو حقیقت میں اسے بتا رہے ہوتے ہیں وہ یہ ہوتا ہے کہ اسے زیادہ کوشش نہیں کرنی چاہیے, کہ وہ اتنی باصلاحیت نہیں ہے، کہ اسے ڈرنا چاہیے۔
Third, we women have to start practicing bravery, too. We cannot teach our girls until we teach ourselves. So here's another thing: fear and exhilaration feel very similar -- the shaky hands, the heightened heart rate, the nervous tension, and I'm betting that for many of you the last time you thought you were scared out of your wits, you may have been feeling mostly exhilaration, and now you've missed an opportunity. So practice. And while girls should be getting outside to learn to be gutsy, I get that adults don't want to get on hoverboards or climb trees, so we all should be practicing at home, in the office and even right here getting up the guts to talk to someone that you really admire.
تیسرا، ہم عورتوں کو بھی بہادری کی مشق کرنی چاہیے ہم اپنی بیٹیوں کو تب تک نہیں سکھا سکتے جب تک ہم خود نہ سیکھیں۔ ایک اور چیز یہ ہے کہ: ڈر اور بے پناہ خوشی ایک ہی جیسے محسوس ہوتے ہیں -- کانپتے ہوئے ہاتھ دل کی تیز دھڑکن، پریشانی سے ہونے والا تناؤ، اور میں شرطیہ کہتی ہوں کہ آپ میں سے اکثر کو جب آخری بار لگا کہ آپ اپنی ہوشیاری سے خوفزدہ تھے، تو آپ اس وقت بے پناہ خوشی بھی محسوس کر سکتے تھے، لیکن آپ نے یہ موقع ضائع کر دیا۔ تو مشق کیجیے۔ اور جب لڑکیاں خوداعتمادی اور ہمت سیکھنے کے لیے باہر جا رہی ہوں، مجھے پتہ ہے بڑے درختوں یا ہوور بورڈز ہر نہیں چڑھنا چاہتے، تو ہم سب کو مشق کرنی چاہیے گھر پر، دفتر میں اوراس وقت یہاں بھی، کھڑے ہو کر ان لوگوں سے بات کرنے کی ہمت جو آپ کو پسند ہوں۔
Finally, when your girl is, let's say, on her bike on the top of the steep hill that she insists she's too scared to go down, guide her to access her bravery. Ultimately, maybe that hill really is too steep, but she'll come to that conclusion through courage, not fear. Because this is not about the steep hill in front of her. This is about the life ahead of her and that she has the tools to handle and assess all the dangers that we cannot protect her from, all the challenges that we won't be there to guide her through, everything that our girls here and around the world face in their future.
آخر میں، جب آپ کی بیٹی، مثال کے طور پر، اپنے سائیکل پر کسی ڈھلوان پہاڑی پر ہو اور وہ اصرار کرے کہ اسے نیچے جانے سے بہت ڈر لگ رہا ہے، اسے بہادر بننے میں مدد کریں۔ شاید، وہ پہاڑی واقعی بہت ڈھلوان ہو، لیکن وہ اس نتیجے پر اپنی ہمت سے پہنچے گی نہ کہ ڈر کی وجہ سے۔ کیونکہ اس کے سامنے ڈھلوان پہاڑی نہیں ہے۔ اس کے سامنے ساری زندگی ہے اور اگر اس کے پاس ایسے طریقے ہوں جن سے وہ اس کا سامنا اور جانچ کر سکے اُن تمام خطرات کی، جن سے ہم اس کی حفاظت نہیں کر سکتے، یا وہ تمام کارِ دشوار جن کا سامنا کرنے کے لیے ہم اس کی رہنمائی نہیں کر سکیں گے، ہر وہ چیز جو یہاں موجود ہماری بیٹیاں اور پوری دنیا میں جن کا مستقبل میں سامنا کریں گی۔
So by the way, the world record for crawling today --
تو ویسے، گھٹنوں کے بل چلنے کا نیا ریکارڈ --
(Laughter)
(قہقہے)
is 35.18 miles, and I would really love to see a girl go break that.
35.18 میل ہے، اور مجھے انتہائی خوشی ہو گی کہ کوئی لڑکی اس ریکارڈ کو توڑ دے۔
(Applause)
(تالیاں)